زہریلے حشرات کی لاکھوں میں فروخت ،لوگ کروڑ پتی بن گئے

زہریلے حشرات کی لاکھوں میں فروخت ،لوگ کروڑ پتی بن گئے

سیکڑوں افراد ریگستانوں،قبرستانوں، کھنڈرات اور بیابانوں میں نکل پڑے

کالے بچھو کی قیمت 4 لاکھ اور سانپ کی قیمت 40 لاکھ روپے ادا کی جارہی ہے پنگریو (نمائندہ دنیا )زہریلے حشرات غیر ملکیوں کو لاکھوں روپے میں فروخت کرنے کیلئے پنگریو سمیت اندرون سندھ کے سیکڑوں افرادزہریلے سانپوں اور دیگر زہریلے حشرات کی تلاش میں نکل پڑے،اس ضمن میں پنگریو سمیت اندرون سندھ کے علاقوں میں سیکڑوں افراد ریگستانوں، قدیم قبرستانوں، آثار قدیمہ، کھنڈرات اور بیابانوں میں زہریلے بچھوؤں، سانپوں، چندن نامی گوہ اور دیگر انتہائی زہریلے حشرات کی تلاش میں نکل پڑے ہیں، ان زہریلے حشرات کی فروخت سے کئی افراد تھوڑے عرصے میں کروڑ پتی بن چکے ہیں جنہیں دیکھتے ہوئے دیگر افراد بھی میدان میں اتر گئے ہیں،ذرائع کے مطابق چند غیر ملکی افراد پنجاب کے شہر چیچہ وطنی میں یہ زہریلے حشرات خریدتے ہیں جنہیں بعد ازاں وہ اپنے ملکوں کو بر آمد کر دیتے ہیں ، ان غیر ملکیوں نے ملک بھر میں اپنے ایجنٹ بنا لیے ہیں جو حشرات میں پائے جانے والا زہر کو تولنے کے بعد اس کی قیمت لگاتے ہیں، 30 سے50 گرام کے وزن کے کالے بچھو کی قیمت 3 سے 4 لاکھ روپے،100سے200گرام وزن کے ہن کھن سانپ کی قیمت 35 سے 40 لاکھ روپےاور چندن گوہ کی قیمت 20سے30لاکھ روپے ادا کی جاتی ہے ،حشرات کی لاکھوں روپے میں فروخت کو دیکھ کر مقامی افراد بھی اس کام میں جت گئے ہیں،ذرائع کے مطابق ان حشرات سے نکالےجانے والا زہر کیمیائی ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ ایڈز، کینسر اور دیگر امراض کے علاج میں استعما ل کیا جاتا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں