ملیر ایکسپریس وے، روٹ تبدیل نہ کرنے پرمظاہرہ ہوگا

ملیر ایکسپریس وے، روٹ تبدیل نہ کرنے پرمظاہرہ ہوگا

بلوچ متحدہ محاذ کے تحت 31 اکتوبر کو ملیر 15 سے سلمان ٹاور تک احتجاجی ریلی نکالی جائیگی،حکومت ہوش کے ناخن لے، بلڈرمافیازکوسہولت کامنصوبہ قابل قبول نہیں،یوسف مستی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملیر ایکسپریس وے منصوبے کا روٹ تبدیل نہ کرنے کے خلاف بلوچ متحدہ محاذ نے 31 اکتوبر کو احتجاجی مظاہرے کا اعلان کردیا۔ منصوبے کا روٹ تبدیل نہ کرنے کے خلاف ملیر 15 سے سلمان ٹاور تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔ اس حوالے سے سربراہ بی ایم ایم یوسف مستی خان کا کہنا تھا کہ ملیر ایکسپریس وے ترقی نہیں بلکہ صدیوں سے آباد مقامی لوگوں کو زبردستی بے دخل کرنے کا منصوبہ ہے، سندھ حکومت ہوش کے ناخن لے ، بلڈر مافیاز کو سہولت دینے کا یہ منصوبہ قابل قبول نہیں، ملیر ندی کراچی کے لئے آکسیجن حب ہے، ملیر ندی کو کنکریٹ کا جنگل بنانے سے ماحولیات کو بھی سخت نقصان ہوگا، اگر ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر انتہائی ضروری ہے تو اس منصوبے کے روٹ کو تبدیل کیا جائے۔ سربراہ بلوچ متحدہ محاذ یوسف مستی خان کی صدارت میں بی ایم ایم کی آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملیر ایکسپریس وے کو ملیر کے خاتمے کا منصوبہ قرار دیا گیا، جبکہ ملیر کے ارکانِ صوبائی و قومی اسمبلی کی مجرمانہ خاموشی پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔ شرکا نے کہا کہ پی ایس 88 کا ضمنی انتخاب جیتنے کے لئے ملیر ایکسپریس وے منصوبے کا روٹ تبدیل کرنے کا اعلان کرکے پیپلزپارٹی نے عوام کو دھوکہ دیا، پرانے روٹ پر منصوبے کی تعمیر کا آغاز سندھ حکومت کی بدنیتی کی واضح مثال ہے، سنگین جرم میں ملیر کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی برابر کے شریک ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں