لگتا ہے ڈی ایم سی عوام سے پیسے بٹور رہی، ہائیکورٹ: ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ طلب

لگتا ہے ڈی ایم سی عوام سے پیسے بٹور رہی، ہائیکورٹ: ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے شہر قائد میں غیر قانونی چارجڈ پارکنگ اور اضافی فیس وصولی کے خلاف درخواست پر ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ کے ایم سی اور ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ جنوبی کو21 فروری کے نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا۔

جمعرات کو جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سر براہی میں 2رکنی بینچ نے گلوبل فاؤنڈیشن کے احمد داؤد کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ شہر بھر میں جگہ جگہ غیر قانونی چارجڈ پارکنگ ایریا بنادیے گئے ہیں۔ مختلف علاقوں میں شہریوں سے من مانی پارکنگ فیس کی وصولی ہورہی ہے، موٹر سائیکل چارجڈ پارکنگ فیس 10روپے کے بجائے 30 روپے جبکہ کار پارکنگ فیس 20روپے کے بجائے 50 روپے تا 100روپے وصول کی جارہی ہے۔

بلدیاتی اداروں اور پولیس کی مبینہ سرپرستی میں غیرقانونی چارجڈ پارکنگ کا کاروبار اپنے عروج پر ہے۔ پارکنگ مافیا کو رقم نہ دی جائے تو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ اس موقع پر عدالت نے ڈی ایم سی جنوبی سے استفسار کیا کہ پارکنگ کی رقم کہاں خرچ ہوتی ہے۔ جس پر ڈی ایم سی جنوبی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ تمام رقم سڑکوں کی مرمت پر لگائی جاتی ہے۔

دوران سماعت عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہیں۔ ایم اے جناح روڈ، صدر کے تمام بازاروں اور اس کے اطراف ڈبل ٹرپل لائن پارکنگ ہوتی ہے، کوئی چیک کرنے والا نہیں ہے ، جگہ جگہ ٹریفک جام رہتا ہے، کچرے کا انبار لگ چکا ہے، ڈی ایم سی کا کام لگتا ہے صرف عوام سے پیسے بٹورنا ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے وکیل ڈی ایم سی جنوبی سے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت یہ سب کام ہورہا ہے۔

جس پر وکیل ڈی ایم سی جنوبی نے خاموشی اختیار کرلی۔ اس موقع پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پارکنگ کا آکشن کب ہوا تھا، پارکنگ سے سالانہ کتنا پیسہ ڈی ایم سی کے اکائونٹ میں جاتا ہے، ڈائریکٹر پارکنگ کے ایم سی اور ڈی ایم سی کہاں ہیں، پارکنگ فیس کی وصولی کیلئے چھوٹے بچے لگا دیے ہیں، کوئی چیک کرنے والا نہیں ہے۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل ناصر رضوان خان نے عدالت کو بتایا کہ کوئی بھی کارروائی کرنے کیلئے تیار نہیں ہے، شہری پارکنگ مافیا سے تنگ آچکے ہیں، گاڑی کی پارکنگ فیس نہ دی جائے تو ٹریفک پولیس لفٹ کرکے لے جاتی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ کے ایم سی اور ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ جنوبی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 21 فروری تک ملتوی کر دی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں