اسٹیل ملز کی بحالی نجکاری کئے بغیر ممکن، اسٹیک ہولڈرز گروپ

اسٹیل ملز کی بحالی نجکاری کئے بغیر ممکن، اسٹیک ہولڈرز گروپ

کراچی (بزنس رپورٹر) پاکستان اسٹیل ملز اسٹیک ہولڈرز گروپ کے کنوینر ممریز خان نے کہا ہے کہ ملز کو مقامی ہنرمندوں اور ملز کے اپنے مالی وسائل سے (نجکاری کیے بغیر) بحال کیا جا سکتا ہے۔۔۔

 اس منافع کمانے والی ملز کو اس وقت کے وزیر اعظم شوکت عزیز کی حکومت نے غیر شفاف نجکاری کا عمل شروع کرکے تباہ کیا اور اس عمل کو اب تک تمام حکومتیں بغیر کسی احتسابی عمل کے دہرا رہی ہیں، پاکستان اسٹیل ملز اور اس کے ملازمین قومی اثاثہ ہیں، ملکی معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان اسٹیل ملز کو پبلک سیکٹر میں بحال کیا جائے، اس کے لیے اسٹیک ہولڈر گروپ حکومت کی مدد کرنے کو تیار ہے، ملز کی بحالی سے ملازمین کے مسائل حل ہوجائیں گے اور اس سے پرائیویٹ ڈیلرز کی اجارہ داری بھی ختم ہوگی، جبکہ انجینئرنگ اور کنسٹرکشن انڈسٹری کو مسابقتی قیمتوں پر خام مال بھی میسر ہوگا۔ انہوں نے جنرل (ر) پرویز مشرف کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور مرحوم کی مغفرت کے لیے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے آٹھ سالہ دور حکومت میں اسٹیل ملز منافع میں رہی، ملازمین کو وقت پر تنخواہوں کی ادائیگی سمیت سالانہ بونس کی ادائیگی بھی ہوتی تھی، اس کا مجموعی منافع جون 2008 تک 9ارب 60 کروڑ روپے تھا، اس کے مقابلے میں2008 سے لیکر دسمبر 2022 تک اسٹیل ملز کا خسارہ اور قرضہ 680 ارب روپے ہو چکا ہے۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں