کنسائنمنٹس کی کلیئرنس سرٹیفکیٹ سے مشروط:اسپتالوں میں ضروری سرجیکل آلات کی قلت

کنسائنمنٹس  کی  کلیئرنس  سرٹیفکیٹ  سے  مشروط:اسپتالوں  میں  ضروری  سرجیکل  آلات  کی  قلت

کراچی (رپورٹ: کفیل الدین فیضان) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی(ڈریپ) اور کسٹم حکام کی ملی بھگت کے باعث امپورٹرز کو سرجیکل آلات منگوانے میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔۔۔

 ڈریپ سے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے باوجود کنسائنمنٹس کو کلیئرنس سرٹیفکیٹ سے مشروط کردیا گیا ،ڈریپ نے طبی آلات کی رجسٹریشن میں مزید دو سال کی توسیع کا عندیہ دے دیا ہے۔ صوبے کے اسپتالوں میں سرجیکل آلات نہ پہنچنے کے باعث اسپتالوں میں ضروری سرجیکل آلات کی قلت ہوگئی ہے۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے کے اسپتالوں میں ضروری سرجیکل آلات در آمد کرنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے ،امپورٹرز کو طبی آلات منگوانے کے لئے کلیئرنس سرٹیفکیٹ دینے میں تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں جبکہ کلیئرنس سرٹیفکیٹ کی مد میں فی کس 5 ہزار روپے فیس بھی وصول کی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امپورٹرز کی جانب سے سرجیکل آلات در آمد کرکے کراچی پورٹ پر رکھے ہوئے ہیں، کلیئرنس سرٹیفکیٹ کا اجرا ایک ہفتے میں کئے جانے کے سبب امپورٹرز کو ڈیمرج کی پنلٹی لگادی جاتی ہے، جس کے باعث ایک کروڑ روپے کے سرجیکل آلات ڈیمرج پنلٹی لگ جانے کے باعث مہنگے ہوجاتے ہیں، جب ان کو اسپتالوں میں بھیجا جاتا ہے تو قیمت بڑھ جاتی ہے اور اس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امپورٹرز کی جانب سے ضروری مشینیں جن میں ایم آر آئی مشین ،کینولہ، ای سی جی مشین، ڈائیگنوسٹک مشینیں، پی سی آر کٹس، لیبارٹری کٹس، ڈرپ سیٹس کے علاوہ دیگر مشینیں پورٹ پر موجود ہیں۔ ڈریپ حکام کی جانب سے کلیئرنس سرٹیفکیٹ کے اجرا میں تاخیر کے باعث ڈیمرج پنلٹی امپورٹرز پر لگائی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ طبی آلات منگوانے والے امپورٹرز کی جانب سے 2018.19 میں عدالت عظمیٰ میں درخواست دی گئی تھی، جس میں امپورٹرز کی رجسٹریشن کا عمل ڈریپ کی جانب سے التوا کا شکار تھا۔ جس کے بعد عدالت کی جانب سے فوری طور پر حکم دیا گیا تھا کہ مذکورہ امپورٹرز کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کیا جائے تاکہ ملک میں طبی آلات کی کمی واقع نہ ہوسکے، تاہم ڈریپ حکام کی جانب سے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں، جس کے نتیجے میں طبی آلات منگوانے کے لئے امپورٹرز کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان نے 54ہزار سے زائد طبی آلات میں سے تاحال 3ہزار کے لگ بھگ آلات کی رجسٹریشن گزشتہ 8سال میں کی ہے، جب کہ مزید آلات کی رجسٹریشن کے لئے 8فروری سے مزید دو سال کی توسیع دے دی جائے گی۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں