میئر کے انتخاب میں غیر معمولی تاخیر،فنڈز کا اجرا نہ ہونے سے ترقی کا عمل معطل

میئر  کے  انتخاب  میں  غیر  معمولی  تاخیر،فنڈز  کا  اجرا  نہ  ہونے  سے  ترقی  کا   عمل معطل

کراچی (رپورٹ: عابد حسین) میئر کراچی کے انتخاب میں غیر معمولی تاخیر کے باعث شہر قائد کی ترقی کا عمل تعطل کا شکار ہو گیا۔۔۔

 افسران اور ملازمین ہاتھ پر ہاتھ دھر کر بیٹھ گئے، نئے کونسل ہال کی تعمیر کا فیصلہ بھی عملی شکل اختیار نہیں کرسکا، حکومت سندھ کی جانب سے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی مد میں اب تک ایک بھی قسط جاری نہیں کی جاسکی۔ فنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سے ایڈمنسٹریٹر کراچی کی حیثیت محض روزمرہ کے کاموں تک محدود ہوکر رہ گئی۔ ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات وزیر اعلیٰ اور گورنر ہاؤس کے احکامات کے درمیان سینڈ وچ بن چکے ہیں، وہ دونوں ہاؤسز کے احکامات سننے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت سندھ نے کراچی کی ترقی کے نام پر ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کے دور میں جو ڈیڑھ ارب روپے جاری کیے تھے موجودہ ایڈمنسٹریٹر کے دور میں رقم واپس وصول کرنا شروع کردی، رواں ماہ 5 کروڑ روپے کی پہلی قسط کاٹ لی گئی۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کی مد میں اب تک ایک بھی قسط جاری نہ ہونے سے کراچی کے کئی ترقیاتی منصوبے بروقت شروع نہیں ہوسکے ہیں۔ فنڈز نہ ہونے کے باعث شہر کی متعدد سڑکیں مزید کئی ماہ کھنڈر بنی رہیں گی، خراب اسٹریٹ لائٹس بند رہیں گی۔ ذرائع کے مطابق بلدیاتی الیکشن کے دیگر مراحل، مخصوص نشستوں کے نوٹی فکیشن، یونین کمیٹیوں کے چیئرمینوں کی حلف برداری وغیرہ مکمل ہونے کے بعد بھی میئر کراچی کی تقرری میں طویل وقت درکار ہوتا ہے، امکان ہے کہ وہ آئندہ ماہ مارچ میں بمشکل اپنا کام شروع کر سکیں گے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں