دارالامان سے خاتون کی گمشدگی، شہلا رضانے کوتاہی قراردیدی

دارالامان سے خاتون کی گمشدگی، شہلا رضانے کوتاہی قراردیدی

سکھر (نمائندہ دنیا) سکھر کے دارالامان سے خاتون کے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے کے معاملے پر ڈی آئی جی سکھر جاویدجسکانی سونہارو نے دارالامان میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کے غیر فعال ہونے کا اعتراف کر لیا۔۔۔

دارالامان کے دورے کے موقع پر ڈی آئی جی سکھر جاوید جسکانی سونہارو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لڑکی کے دارالامان سے باہر نکلنے کی وڈیو کیمرے میں واضح نظر نہیں آرہی ، کیس میں اصل ملزمان تک پہنچ چکے ہیں ، فی الحال ظاہر نہیں کر سکتے انہیں جلد گرفتار کیا جائے گا ، ہماری کوشش ہے کہ لڑکی کو جلد از جلد بازیاب کر کے عدالت میں پیش کر سکیں۔ دریں اثنا دارالامان کے دورے کے موقع پر صوبائی وزیر ترقی نسواں شہلا رضا نے کہا ہے کہ خاتون کے فرار میں اندراور باہر کے لوگ ملوث ہیں ،جو بھی ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی ، قبل ازیں انہوں نے دارالامان میں سیکیورٹی سے متعلق اہم اجلاس میں شرکت کی اور کہا کہ دارالامان میں مقیم خواتین کو باہر سے سپورٹ ملتی ہے تب ہی ایسے واقعات پیش آتے ہیں، ان خواتین کے پاس نہ صرف اندر موبائل فونز بلکہ پیسے بھی پہنچ جاتے ہیں، خاتون کا فرار کوئی پراسرار نہیں تھا کیونکہ جس بات میں کوتاہی شامل ہو وہ پراسرار نہیں ہوسکتی۔دارالامان سے فرار خاتون کوئی سپر ویمن نہیں تھی جو چھلانگ لگا کر بڑی بڑی دیواریں کراس کرجائے ،انہوں نے کہا کہ سندھ میں اس وقت جس دارالامان میں 30 خواتین کی گنجائش ہے وہاں 50،50 خواتین موجود ہیں، ہمارے پاس اسٹاف کی کمی ہے ، گائیڈ لائنز کے مطابق 18 سال سے کم عمر لڑکیوں اور 12 سال سے زائد بچوں کو دارالامان میں نہیں رکھا جاسکتا، ان کو چائلڈ پروٹیکشن یونٹس میں بھیجا جانا چاہیے۔ گائیڈلائنز کے مطابق کسی بھی خاتون کو 90روز سے زیادہ دارالامان میں نہیں رکھا جاسکتا مگر یہاں تو دو دو تین تین سال سے خواتین مقیم ہیں۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں