مادری زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کیلئے کمیشن کامطالبہ

مادری زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کیلئے کمیشن کامطالبہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کے سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ، ڈاکٹر توصیف احمد اور سندھی زبان کے ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ نیشنل کمیشن قائم کر کے مادری زبانوں کو قومی زبانیں قرار دینے کا بل پارلیمنٹ سے منظورکیا جائے۔۔۔

 مادری زبانوں کو قومی زبانیں قرار دینے سے اردو سمیت کسی بھی زبان کا نقصان نہیں ہوگا۔ کراچی پریس کلب میں منعقدہ مادری زبان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا خیال ہے کہ مادری زبانوں کو قومی زبانوں کا درجہ دینے کے لئے قومی کمیشن قائم کیا جائے ، میری رائے ہے کہ 4 کے بجائے 7 زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دیا جائے،7 زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے سے اردو کو کوئی نقصان نہیں ہوگا، ثقافتی کانفرنسز اور زبانوں کے میلے منعقد ہونے چاہئیں، ہندوستان میں سندھی سمیت دیگر زبانیں بولنے والوں سے تعلقات بڑھانے کے لئے ادبی بورڈ، سندھی لینگویج اتھارٹی سمیت دیگر ادارے کام کریں، 90 ممالک میں سندھی بولنے والے رہتے ہیں اور ان کی کانفرنس ہونی چاہئے۔ ڈاکٹر توصیف احمد نے کہا کہ بیوروکریسی نے خود زبانوں کا مسئلہ پیدا کیا۔ جامعہ کراچی سندھی شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر شیر مہرانی نے کہا کہ سندھی سمیت 4 زبانوں کو قو می زبان کا درجہ دینے کا کیس لے کر آگے بڑھا جائے تو زبانوں کو قومی زبان کو درجہ مل جائے گا۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں