بجلی بلوں میں میونسپل چارجز،بلدیہ عظمیٰ سے کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدہ طلب

بجلی بلوں میں میونسپل چارجز،بلدیہ عظمیٰ سے کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدہ طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے بجلی کے بلوں میں میونسپل چارجز کی وصولی کے خلاف درخواستوں پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایم سی سے کے الیکٹرک کے ساتھ ہونے والا معاہدہ طلب کرلیا ۔

جمعرات کو جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس عبدالرحمن پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سید نجیب الدین اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن و دیگر کی درخواستوں کی سماعت کی ۔ عدالتی معاؤن منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے تحریری دلائل جمع کر ادئیے ہیں ۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ میونسپل چارجز کا الگ سے محکمہ ہے صرف وہی ٹیکس وصول کرسکتے ہیں کوئی اور نہیں، کے الیکٹرک کے ذریعے میونسپل ٹیکس کی وصولی لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی بھی خلاف ورزی ہے ۔ جسٹس صلاح الدین پنہور نے استفسار کیا کہ اس سے ایک عام آدمی کیسے متاثر ہوسکتا ہے ۔ جس پر درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ عام آدمی اگر یہ ٹیکس نہیں دے گا تو اسکی بجلی کاٹ دی جائے گی،نیپرا نے کے الیکٹرک کو جو ذمہ داری دی ہے اس کے تحت بھی کے الیکٹرک یہ ٹیکس وصول نہیں کرسکتا ،لوگ میونسپل ٹیکس دینے کو تیار ہیں مگر کے الیکٹرک کے ذریعے نہیں،کے الیکٹرک میونسپل ٹیکس وصول نہیں کرسکتا بلکہ ٹی وی فیس بھی وصول نہیں کرسکتا ہے ۔دوران سماعت عدالت نے میئر کراچی سے استفسار کیا کہ آپ کیوں زور دے رہے ہیں کے الیکٹرک کے ذریعے ٹیکس وصولی پر اور بھی ادارے ہیں۔ جس پر میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ہمارے اپنے نظام میں خرابیاں ہیں ان کو درست کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، مہذب معاشرے میں ٹیکس سے ہی ملک چل رہے ہیں۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل محمد طارق منصور ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ مئیر صاحب کی اپنی اپائنٹمنٹ کا کیس لگا ہوا ہے انہیں کہیں وہ پیش ہو جائیں۔ جس پر میئر کراچی کا کہنا تھا کہ میرا وکیل ہے وہاں پیش ہورہا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں