سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کاشکار ،گڑھے بھی بھرے نہ جاسکے

سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کاشکار ،گڑھے بھی بھرے نہ جاسکے

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)شہرقائد میں ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہونے والی بیشترسڑکیں تاحال موٹرایبل نہیں ہوسکیں ان پر نمودارہونے والے گڑھے باربار کی جانے والی استرکاری کئے جانے کے باوجود بھرے نہیں جاسکے ۔

اس کے علاوہ کے پی ٹی فلائی اوور کے ایکسپینشن جوائنٹ کی مرمت کا کام عیدکاایک ہفتہ گزرجانے کے بعد بھی شروع نہیں کیاجاسکا ہے ،یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن کے کام کے باعث ہونے والی ٹوٹ پھوٹ سے گاڑیوں کی لمبی لائنیں اورگھنٹوں ٹریفک جام ہوناروزکامعمول بن چکاہے ۔ شاہراہ پاکستان کا گرومندر سے تین ہٹی تک کاٹریک استعمال کرنے کے بجائے شہری کوشش کرتے ہیں کہ لسبیلہ یاکوئی اورمتبادل راستہ استعمال کرلیاجائے ،نمائش چورنگی پر ریڈلائن کے لیے تعمیر کئے جانے والے انڈرگرائونڈ اسٹیشن کے باعث دن میں گاڑیاں پندرہ سے بیس منٹ ٹریفک جام میں پھنسنے کے بعد ہی نکل سکتی ہیں۔ بیشتر مقامات پرترقیاتی کاموں کے لئے لگائے جانے والے بیریئرز سے روزانہ حادثات ہورہے ہیں، بالخصو ص رات کو روشنی کا متبادل انتظام نہ ہونے کے باعث گاڑیاں ان سے ٹکرارہی ہیں جس سے لوگ زخمی ہورہے ہیں۔ سڑکیں قابل استعمال نہ ہونے پر شہری حلقوں نے مطالبہ کیا کہ کروڑوں کے اخراجات سے تعمیر کی جانے والی سڑکوں پر گڑھے دوبارہ نمودار ہونے پرذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ لائٹس نہ ہونے سے راہزنی کی وارداتیں بڑھ رہی ہیں جبکہ حادثات میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں