پولیس حراست میں ہلاک ملزم پر انسانیت سوز تشدد کا انکشاف

پولیس حراست میں ہلاک ملزم پر انسانیت سوز تشدد کا انکشاف

کراچی(اسٹاف رپورٹر)تھانہ درخشاں پولیس کے مبینہ تشدد سے زیر حراست ملزم کی ہلاکت کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ منظر عام پر آگئی جس میں ملزم معیز نسیم کی موت انسانیت سوز تشدد کی وجہ سے ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے ۔

درخشاں پولیس کے مبینہ تشدد سے زیر حراست ملزم معیز نسیم کی ہلاکت کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق متوفی کے جسم پر 13 جگہوں پر بدترین تشدد کیا گیا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ معیز نسیم کو مردہ حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا،ایس ایچ او درخشاں نے لاش بھیجی، سب انسپکٹر سلیم بروہی لاش لایا، جس وقت لاش کو اسپتال منتقل کیا گیا معیز نسیم کے کپڑے خون کی وجہ سے لال تھے اور جگہ جگہ سے پھٹے ہوئے تھے ، رپورٹ کے مطابق نازک اعضاء پر کرنٹ لگا کر اور کمر کے نچلے دونوں حصوں پر بھی تشدد کیا گیا، متوفی کی کنپٹی پر تشدد اور دماغ میں بھی خون جما ہوا تھا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ زیادہ تشدد کی وجہ سے دماغ کی شریانیں بھی پھٹ گئی تھی، متوفی کے ناک کے نتھنوں کان اور منہ سے خون بہہ رہا تھا دونوں آنکھیں سوجی ہوئی، ہونٹ کے باہر اور اندر چوٹیں تھی جبکہ دونوں کندھے کمر تک سوج کر نیلے پڑچکے تھے ۔ علاوہ ازیں ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کی انکوائری مکمل کرلی،انکوائری رپورٹ ایڈینشل آئی جی کراچی کو بھجوادی گئی انکوائری میں ملزم عبدالمعیز کی ہلاکت کا ذمہ دار ایس پی کو قرار دیدیا گیا، انکوائری رپورٹ کے مطابق ایس پی نے ملزم کو غیر قانونی طور پر تھانے سے لے کر گیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں