خراب سگنلز اور زیبراکراسنگ کی پیشرفت رپورٹ طلب

خراب  سگنلز  اور  زیبراکراسنگ  کی  پیشرفت  رپورٹ  طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر،این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے شہر میں خراب سگنلز اور زیبرا کراسنگ کی کمی سے متعلق درخواست پر تمام متعلقہ اداروں سے 4 جون تک پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

ڈی آئی جی ٹریفک نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی میں چار نئے ٹریفک لائٹ سگنلز لگائے گئے ہیں اور 8 اپ گریڈ کر دیئے گئے ہیں ۔کراچی میں 138 ٹریفک لائٹ سگنلز لگا دئیے گئے ہیں۔ٹریفک انجینئرنگ بیورو نے کے ڈی اے ،ایگزیکٹو آفیسرز سی بی سی ٹریفک سگنلز کی اپ گریڈیشن کا کہا ہے ۔کراچی ڈویژن کی سڑکوں پر زیبرا کراسنگ بنانے کا بھی کہا گیا ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 20 اپریل سے زیبرا کراسنگ بنانے کا کام شروع ہوچکا ہے ۔عدالت نے شہر میں مجموعی طور پر کتنے زیبرا کراسنگ ہیں؟کتنے ٹریفک سگنلز ہیں؟کتنے سگنلز ٹھیک اور کتنے غیر فعال ہیں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ درخواست گزار واقف شاہ نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ ٹریفک سگنلز کی خرابی پیدل چلنے والوں کے ایکسیڈنٹ کا سبب بنتی ہے ۔شہر میں زیبرا کراسنگ ختم ہونے سے بھی حادثات میں اضافہ ہوا ہے ۔درخواست گزار نے کہا کہ ٹریفک سگنلز کی مینٹی ننس پر 2014 سے 2022 کے دوران خرچ ہونے والی رقم کی تفصیلات طلب کی جائیں۔علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے نادراکوایس بی سی اے کے ڈپٹی دائریکٹر امتیاز شیخ سمیت 5 افسران کے شناختی کارڈ ان بلاک کرنے کی ہدایت کردی ۔ پیرکو سندھ ہائیکورٹ میں لیاری میں غیر قانونی عمارت کو مسمار نہ کرنے سے متعلق ملوث افسران کی شناختی کارڈ ان بلاک کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ایس بی سی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ یہ عمارت کہاں پر ہے ؟ اور گھر کیوں توڑے جارہے ہیں؟ ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ لیاری میں 3 منزلہ عمارت ہے ، عدالتی حکم پر سب کام کیا جارہا ہے ۔ جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیئے کہ عدالتیں بھی اب بس اسی کام کے لئے رہ گئی ہیں؟ کسی امیر کا گھر ہوتا تو کیا اس طرح توڑا جاتا؟ عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار ایس بی ایس اے افسران کہاں جانا چاہتے ہیں؟ ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ درخواستگزار ایس بی سی اے میں ڈپٹی ڈائریکٹر ہیں اور حج پر جانا چاہتے ہیں۔ عدالت نے اظہار حیرانگی کیا اور ریمارکس دیئے کہ یہ کام کرنے کے بعد اب حج پر جارہے ہیں۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیئے کہ یہ افسران تو حج کرنے کے مستحق نہیں ہیں۔ کیا یہ سارے کام کرنے کے بعد اب یہ گناہ معاف کرانے جارہے ہیں؟ عدالت نے ایس بی ایس اے افسران کی درخواست منظور کرلی۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں