سندھ کے ماہی گیر دنیا کے مقابلے میں بہت پیچھے ، نجمی عالم

کراچی(این این آئی)وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ماہی گیری نجمی عالم نے کہا ہے کہ ماہی گیری صنعت اور سندھ کے ماہی گیر دنیا کے مقابلے میں بہت پیچھے ہیں۔
ہمارے ہاں مچھلی پکڑنے کیلئے 12 ناٹیکل میل کی حد مقرر ہے جس سطح پر فش فارمنگ کی جانی چاہیے وہ نہیں ہورہی۔ فش فارمنگ کیلئے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ، فش فارمنگ کیلئے زرخیز زمین بہترین ہے ، سندھ کے لوگوں سے اپیل ہے کہ مچھلی کی فارمنگ کریں، ہم انہیں وہ تمام مدد فراہم کریں گے جس کی انہیں پانی کے ٹیسٹ اور مچھلی کی انواع کیلئے درکار ہے ۔ گزشتہ روز اپنے دفتر میں رکن سندھ اسمبلی آصف خان کی قیادت میں ماہی گیروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ورلڈ بینک کے تعاون سے ایک نئی اسکیم شروع کررہے ہیں، جو لوگ فش فارمنگ کرنا چاہتے ہیں وہ دس افراد کا گروپ بنائیں، 75 فیصد لاگت محکمہ ماہی گیری ادا کرے گا۔ جو بھی کراچی سے بدین بیلٹ تک فارمنگ کرنا چاہتا ہے ہم انہیں 30 سال کیلئے زمین دیں گے تاکہ ایکسپورٹ بڑھ سکے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی ٹھیکے پر چیزیں دی جاتی تھیں لیکن فشرمین کی درخواست پر ٹھیکہ سسٹم ختم کردیا گیا جس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ حکومت نے منظوری دی تو ٹھیکہ کا نظام بحال کر دیں گے ، برآمد کیلئے میٹھے پانی کی مچھلی کم استعمال ہوتی ہے ، زیادہ تر سمندری مچھلی برآمد کی جاتی ہے ۔