پولیس حملہ کیس،گواہ نے عزیربلوچ کو شناخت کرلیا
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملے اور اقدام قتل کے مقدمے میں پولیس اہلکار نے گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کو گواہی میں شناخت کرلیا۔
دوران سماعت مقدمے کے گواہ پولیس اہلکار نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرادیا، جس میں بتایا گیا کہ گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے میرے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کیا۔ گواہ نے بتایا کہ تفتیش کے دوران عزیر جان بلوچ نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے لیاری آپریشن میں پولیس پر حملہ کیا۔ عزیر جان بلوچ نے اپنے دیگر ساتھیوں کو پولیس کو مارنے کے احکامات بھی دیے۔ عابد زمان ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ میرے موکل عزیر جان بلوچ نے دوران تفتیش ایسا کوئی اعتراف نہیں کیا۔ ملزم نے اگر ایسا کوئی اعتراف کیا تو وہ کسی میمو یا فرد گرفتاری میں شامل کیوں نہیں کیا گیا۔پولیس کی جانب سے دی جانے والی گواہی جھوٹی اور بے بنیاد ہے ۔ عدالت نے گواہ کے بیان کے بعد سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی۔ پولیس کے مطابق 2 اپریل 2012 کو لیاری آپریشن کے دوران گینگ وار کے کارندوں نے پولیس پر حملہ کیا تھا۔ گینگ وار کے دہشتگردوں نے پولیس پر راکٹ اور فائرنگ سے حملہ کیا۔مقدمے میں گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ، تاج محمد عرف تاجو، وصی اللہ لاکھو، نور محمد عرف بابا کاڈلہ، زاہد لاڈلہ و دیگر نامزد ہیں۔