زیرالتوا انکوائریز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ، وقار مہدی
کراچی (این این آئی)وزیراعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی برائے چیف منسٹر انسپکشن، انکوائری اینڈ امپلی منٹیشن ٹیم وقار مہدی نے اپنے محکمہ کو ہدایات جاری کیں ہیں۔۔
کہ زیرالتوا انکوائریز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے منصفانہ انداز میں تیزی سے کام کیا جائے ، انکوائریز میں تعاون نہ کرنے والے افسران و محکموں کی شکایات کے لیے متعلقہ وزیر یا وزیراعلیٰ سندھ سے رجوع کیا جائے گا۔ٹیم کو مزید موثر بنانے کے لیے قانون سازی کرنے کے ساتھ ساتھ محکمہ کے دفاتر ڈویژنل سطح تک قائم کیے جائیں گے ، جس سے عوام کو سہولت اور گڈ گورننس موثر ہوگی۔ انہوں نے بدھ کو وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے انہیں نئی ذمہ داری تفویض کیے جانے کے بعد سندھ سیکریٹریٹ میں قائم محکمہ کے دفتر کا دورہ کیا، جہاں انہیں محکمہ کی چیئرپرسن ڈاکٹر شیرین ناریجو اور دیگر افسران کی جانب سے انہیں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وقار مہدی نے افسران سے استفسار کیا کہ اس وقت زیر التوا انکوائریز کی تعداد کیا اور التوا کی وجوہات کیا ہیں۔ انہوں نے انسپکشن کا موجودہ طریقہ کار اور اس کے متعلق تفصیلات بھی معلوم کیں۔ جس پر انہیں بتایا گیا کہ اس وقت محکمے کے پاس 35 انکوائریز زیرِ التو ہیں اور متعلقہ محکموں کی جانب سے عدم تعاون کی وجہ سے یہ کام وقت سر مکمل نہیں ہوپاتا، جبکہ سب سے زیادہ شکایات محکمہ ریونیو ، محکمہ بلدیات اور محکمہ صحت کے خلاف ہیں۔ وقار مہدی نے محکمہ کے افسران کو سختی سے ہدایات دیں کہ انکوائریز کے دوران کسی افسر یا اسٹاف سے ناانصافی نہیں ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی واضح ہدایات ہیں کہ ترقیاتی منصوبے ہر صورت میں مقررہ مدت کے اندر مکمل ہونے چاہئیں۔ انہوں نے میٹنگ میں موجود متعلقہ افسران کو ہدایات دیں کہ سندھ میں ایسے ترقیاتی منصوبوں کی نشاندھی کی جائے جو فنڈز دستیاب ہونے کے باوجود سال 2008ع سے تاحال تک مکمل نہیں ہوسکے ۔