ملیر ایکسپریس وے کے پہلے حصے کا افتتاح 11جنوری کو ہو گا

ملیر ایکسپریس وے کے پہلے حصے کا افتتاح 11جنوری کو ہو گا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)اہل کراچی کے لیے بڑی خوشخبری، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ منفرد ہائی اسپیڈ کوریڈور ملیر ایکسپریس وے کے پہلے حصے کا افتتاح 11 جنوری کو کریں گے ۔ افتتاح کا فیصلہ نیو سندھ سیکریٹریٹ میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت جائزہ اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں منصوبے کی حتمی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر بلدیات سعید غنی، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کراچی حسن نقوی، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید اوڈھو، سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن اور پروجیکٹ ڈائریکٹر ملیر ایکسپریس وے نیاز سومرو نے اجلاس میں شرکت کی۔ ٹول پلازہ ٹریفک کی روانی کو منظم کرے گا، جہاں کاروں اور جیپوں سے 100 روپے اور بھاری گاڑیوں سے 200 روپے وصول کیے جائیں گے ۔ سکیورٹی اقدامات میں ٹریفک پولیس، فائر بریگیڈ اور ریسکیو 1122 ایمبولینسز کے گشت شامل ہوں گے ۔ وزیراعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جام صادق، ای بی ایم کاز وے اور شاہ فیصل انٹرچینجز سمیت اہم داخلی اور خارجی پوائنٹس پر ضلعی اور ٹریفک پولیس تعینات کرنے کی ہدایت دی۔ٹریفک پولیس ایکسپریس وے کے دونوں اطراف مسلسل گاڑیوں کے ذریعے گشت کرے گی۔ ایکسپریس وے پر ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی ٹریفک پولیس موجود ہوگی۔وزیراعلیٰ نے شاہ فیصل انٹرچینج سے شاہ فیصل کالونی پل تک کے حصے کو نو پارکنگ زون قرار دیا ہے ۔ ایکسپریس وے پر صرف کمرشل گاڑیوں، کاروں، جیپوں اور بسوں کو اجازت ہوگی جبکہ موٹرسائیکلوں اور رکشوں پر پابندی عائد ہے ۔ملیر ایکسپریس وے کراچی کی نقل و حمل کے نظام کو یکسر تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے ، جو رہائشی علاقوں اور تجارتی مراکز تک تیز رسائی فراہم کرے گا۔ مکمل طور پر فعال ہونے کے بعد ٹریفک جام میں کمی اور شہر بھر میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ کی توقع ہے ۔وزیراعلیٰ نے موثر ٹریفک انتظامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے حکام کو ہدایت دی کہ جاری کاموں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے آپریشنل چیلنجز فوری طور پر حل کریں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں