لوڈشیڈنگ کا عذاب،شہر بھر میں مظاہرے ، اہم شاہراہیں بلاک

کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہرِ قائد میں لوڈشیڈنگ کا عذاب، دورانیہ 20 گھنٹے تک جا پہنچا، شہری سراپا احتجاج، مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔
شہرِ کراچی میں شدید گرمی کے ساتھ ہی کے الیکٹرک کی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے ۔ کئی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 سے 20 گھنٹوں تک جا پہنچا، جس کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے اور مختلف علاقوں میں شدید احتجاج کیا گیا۔ ماڈل کالونی جناح ایونیو میں مکینوں نے کے الیکٹرک کے خلاف مظاہرہ کیا، جہاں خواتین، بزرگ اور بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ علاقے میں اٹھارہ گھنٹے تک بجلی بند رہتی ہے ، جس سے معمولاتِ زندگی مفلوج ہو چکے ہیں۔اسی طرح لیاقت آباد بی ایریا کے مکینوں نے لیاقت آباد جمعہ گجر نہاری کے سامنے روڈ پر احتجاج کیا، جس کے باعث بدترین ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہو گئی۔کورنگی دارالعلوم چورنگی پر کے الیکٹرک کے دفتر کے سامنے شہریوں نے دھرنا دے کر احتجاجی کیمپ لگا دیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ شدید گرمی میں بجلی کی طویل بندش نے بیمار، ضعیف اور بچوں کو شدید متاثر کیا ہے ، جبکہ پانی کی قلت نے مسائل میں مزید اضافہ کر دیا ہے ۔شاہین کمپلیکس سٹی ریلوے کالونی اور ہجرت کالونی کے رہائشی ، بجلی کے ستائے شہریوں نے احتجاج کیا جس کے باعث آئی آئی چندریگر روڈ، ڈاکٹر ضیاء الدین احمد خان روڈ برنس روڈ اور صدر سمیت اطراف کے علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔ ملیر 15 کے قریب بجلی کی طویل لؤڈ شیڈنگ کے خلاف عوام کا احتجاج ،نیشنل ہائی وے ملیر پندرہ کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لئے بند ہوگئے ۔علاقہ مکینوں کے مطابق علاقے میں 16 سے 18 گھنٹے بجلی کی فراہمی معطل ہے ۔احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ نادہندگان اور بجلی چوری کا دعویٰ کرکے پورے علاقے کی بجلی بند کرنا انتہائی غیر منصفانہ عمل ہے ،غیر قانونی کام کرنے والوں کی سزا بل بروقت ادا کرنے والوں کو کیوں دی جارہی ہے ؟۔کے الیکٹرک اپنی نااہلی کا بوجھ عام صارفین پر ڈال رہی ہے ۔شہریوں نے حکومت سندھ اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ یقینی بنایا جائے ۔