خسرہ کی وبا میں تشویشناک اضافہ،رواں سال5بچے جاں بحق

خسرہ کی وبا میں تشویشناک اضافہ،رواں سال5بچے جاں بحق

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سندھ میں ویکسینیشن کی شرح کم ہونے کی وجہ سے بچوں میں خسرہ سمیت مختلف بیماریاں ہر سال جنم لے رہی ہیں۔

رواں سال بھی سندھ میں خسرہ کی وباء میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا اور 5 ماہ کے دوران 5 ہزار سے زائد بچے خسرے کی علامت میں مختلف اسپتالوں میں لائے گئے ۔ای پی آئی محکمہ صحت کے مطابق جنوری 2025 سے اپریل تک کراچی کے 7 اضلاع میں 4 ماہ کے دوران 2242 بچوں کو مختلف اسپتالوں میں لایا گیا۔ ان میں 948 بچوں میں خسرہ کی تصدیق کی گئی، ضلع شرقی میں خسرہ کی وجہ سے 5 بچے جاں بحق ہوگئے ۔ای پی آئی حکام کے مطابق خسرہ کی وبا کے خاتمے کے لیے اکتوبر میں خصوصی مہم شروع کی جائیگی جس میں 82 لاکھ 26 ہزار 945بچوں کو خسرہ سے خفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے ۔ لیاری اسپتال میں بچوں کی ایمرجنسی میں لائے جانے والے ایک بچے کے والدنے بتایا کہ میرے بچے کو کئی دنوں سے بخار اور جسم پر لال باریک دانے ہوگئے تھے ۔ایمرجنسی میں طبی امداد دی گئی، اب میرے بچے کی طبیعت پہلے سے بہتر ہے ۔محکمہ صحت کے ای پی آئی کے پروچیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر راج کمار نے بتایا کہ کراچی میں 2242 بچے خسرہ کی علامت میں رپورٹ ہوئے ہیں، ان میں سے 948 بچوں میں خسرہ کی تصدیق ہوئی اور ضلع شرقی میں 5 بچوں کی اموات ہوئیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں