کندھکوٹ کشمور :اغوا کی وارداتیں ختم،ہنی ٹریپ گروہ کاصفایا

 کندھکوٹ کشمور :اغوا کی وارداتیں ختم،ہنی ٹریپ گروہ کاصفایا

لاڑکانہ (رپورٹ: طارق محمود درانی) ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب اور ایس ایس پی زبیر نذیر شیخ کی قیادت میں ضلع کندھکوٹ کشمور میں جرائم خصوصاً اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کا گراف تیزی سے نیچے آیا ہے ۔

تاریخ میں پہلی بار ضلع میں مغویوں کی تعداد صفر ہو چکی ہے ۔روزنامہ دنیا کو موصولہ اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں 31، 2024 میں 47 اور 2025 کے ابتدائی چھ ماہ میں 13 افراد کو اغوا کیا گیا جنہیں کامیاب پولیس کارروائیوں کے نتیجے میں بازیاب کروایا گیا جب کہ رواں سال کے دوران انڈس ہائی وے پر کوئی اغوا اور گزشتہ دو ماہ سے ضلع بھر میں کوئی اغوا کی واردات رپورٹ نہیں ہوئی۔ایس ایس پی زبیر نظیر شیخ کی قیادت میں پولیس نے گزشتہ چھ ماہ میں بدنام ڈاکو سرفراز بھیو، مبین شر، علی حسن جاگیرانی، ظفر لاشاری، نظر گولو، مرید جکھرانی، عیدن نندوانی، عابد نندوانی اور خالق بھنگوار سمیت 14 ڈاکوؤں کو ہلاک کیا، جبکہ 65 جرائم پیشہ افراد کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔پولیس نے شر، کوش، جکھرانی، نندوانی، بھیو، مزاری اور دیگر قبائل کے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف 12 بڑے آپریشن کیے ، جن میں 31 مغویوں کو بازیاب کرایا گیا۔ ان میں سے 13 افراد 2024 میں اغوا ہوئے تھے جبکہ 5 دیگر اضلاع سے اغوا ہو کر کندھکوٹ لائے گئے تھے ۔علاوہ ازیں کندھکوٹ کشمور پولیس نے ہنی ٹریپ کے خاتمے کے لیے بھی نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔ یاسین شر، برکت شر، اللہ یار نندوانی اور خادم جاگیرانی کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا، جہاں تاوان کے لیے شہریوں کو یرغمال بنایا جاتا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں