میمن گوٹھ میں درندہ صفت افراد کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملیر کے علاقے میمن گوٹھ میں انسانیت سوز واقعہ سامنے آیا ہے ، جہاں تین درندہ صفت افراد نے 16 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔ میمن گوٹھ تھانے میں متاثرہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔
متاثرہ لڑکی کے والد عبدالواحد کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق، وہ اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر ہے اور مزدوری کرکے اپنے اہلِ خانہ کا پیٹ پالتا ہے ، جبکہ اُس کی بیوی گھروں میں ملازمت کرکے گزر بسر کرتی ہے ۔ اس کی بڑی بیٹی (ش)، جس کی عمر 16 سال ہے ، اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ گھر میں رہتی ہے ۔ ایف آئی آر کے مطابق مدعی نے بتایا کہ ان کے محلے میں رہنے والے تین نوجوان، بابو ولد نبی میمن، اللہ دتہ ولد جمعو میمن، اور رمضان عرف رمو ولد خلیل میمن، اس کی بیٹی سے فون پرتقریباً چھ ماہ سے مسلسل رابطے میں تھے ۔ چار ماہ قبل، بابو ولد نبی نے اس کی بیٹی کو فون کرکے اپنے گھر بلایا۔ جب اس کی بیٹی وہاں پہنچی تو پہلے سے اللہ دتہ ولد جمعو اور رمضان عرف رمو ولد خلیل بھی موجود تھے ، جنہوں نے اُس کے ساتھ زیادتی کی اور دھمکیاں دیں کہ اگر کسی کو بتایا تو قتل کر دیں گے ۔ اس واقعے کے بعد بھی مختلف اوقات میں یہ تینوں نوجوان اس کی بیٹی کو فون کرکے اپنے گھر بلاتے رہے اور اس کے ساتھ زیادتی کرتے رہے۔ 5 جولائی 2025 کو، مدعی کی بیوی کو اس کی بیٹی نے تمام حقیقت بتائی اور پھر اس کی والدہ نے یہ بات اسے بتائی۔ اس کے بعد وہ اپنی بیٹی کو لے کر میمن گوٹھ سے الٹراساؤنڈ کروانے گئے،، جس سے معلوم ہوا کہ اس کی بیٹیچار ماہ کی حاملہ ہے۔