ملک میں غیر جانبدار ،شفاف احتسابی نظام کی تشکیل کا مطالبہ

 ملک میں غیر جانبدار ،شفاف احتسابی نظام کی تشکیل کا مطالبہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)قومی احتساب بیورو (نیب)نے حالیہ عرصے میں بدعنوان عناصر کے خلاف بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے۔۔

 455 ارب روپے نقدی کی صورت میں برآمد کیے جبکہ سندھ فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کی 2.29 ملین ایکڑ اراضی بھی واگزار کرائی گئی، جس کی مالیت 2 کھرب روپے سے زائد ہے ۔ یہ بات نیب سندھ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر انویسٹی گیشن مسعود احمد نے ہمدرد شوریٰ کراچی کے ماہانہ اجلاس میں بتائی، جس کی صدارت سابق وفاقی وزیر داخلہ جنرل (ر) معین الدین حیدر نے کی۔ اجلاس میں صدر ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان سعدیہ راشد سمیت ممتاز دانشوروں اور ماہرین نے بھی شرکت کی۔مسعود احمد کے مطابق نیب نے ہاؤسنگ اسکیموں میں متاثرین کو 12 ارب روپے کی واپسی ممکن بنائی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ادارے کا اندرونی احتسابی نظام فعال ہے اور سائلین کی شکایات پر کارروائی کرتے ہوئے کئی حاضر سروس افسران کو بلیک میلنگ اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر گرفتار کیا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پلی بارگین سزا سے چھوٹ نہیں بلکہ وقت اور وسائل کی بچت کے لیے قانونی طریقہ کار ہے ، جس کے بعد ملزم عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار پاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری اب کلچر بن چکا ہے اور اس میں کاروباری طبقہ براہ راست ملوث ہے ، اس کلچر کی حوصلہ شکنی ضروری ہے ۔ نیب آرڈیننس میں ترمیم کے بعد اب صرف 50 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن پر کارروائی ممکن ہے جبکہ بیرون ملک مقیم افراد اس دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ اجلاس میں شریک ماہرین نے شفاف اور غیر جانبدار احتسابی عمل کی ضرورت پر زور دیا۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں