عدالت کا شارع فیصل پر درختوں کی کٹائی روکنے کا حکم
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے شہر کی اہم شاہراہ، شارع فیصل پر درختوں کی کٹائی کے خلاف دائر درخواست پر حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے انتظامیہ کو مزید درخت کاٹنے سے روک دیا ہے۔
عدالت نے چیف فارسٹ کنزرویٹو افسر سے تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت 12 اگست مقرر کردی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار ایڈووکیٹ محمد احمر نے مؤقف اختیار کیا کہ شارع فیصل پر بڑے ، سایہ دار اور دہائیوں پرانے درخت بغیر کسی ماحولیاتی یا قانونی منظوری کے کاٹے جا رہے ہیں جو ماحولیاتی توازن کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ مبینہ طور پر ٹمبر مافیا بھی اس کارروائی میں شریک ہے کیوں کہ درخت کاٹنے کے بعد اس کی لکڑی کہاں جارہی ہے کچھ معلوم نہیں ہے ۔ وکیل کا کہنا تھا کہ سندھ ہائیکورٹ پہلے ہی صوبے بھر میں درخت کاٹنے کے خلاف واضح ہدایات جاری کر چکی ہے جن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہر کی اہم شاہراہ پر درختوں کی بے دریغ کٹائی جاری ہے ۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ درختوں کی کٹائی فوری طور پر روکی جائے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد شارع فیصل پر مزید درختوں کی کٹائی سے روکنے کا عبوری حکم جاری کر دیا اور چیف فارسٹ کنزرویٹو افسر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ عدالت نے درخواست پر مزید کارروائی 12 اگست تک ملتوی کر دی۔