ہائی پروفائل مقدمے میں پانچ برس بعد اہم فیصلہ ، بریت کی درخواستیں مسترد

 ہائی پروفائل مقدمے میں پانچ برس بعد اہم فیصلہ ، بریت کی درخواستیں مسترد

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت جنوبی نے کم عمر مسیحی بچی آرزو راجہ سے مبینہ زیادتی اور کم عمری میں شادی کے ہائی پروفائل مقدمے میں پانچ برس بعد اہم فیصلہ دیتے ہوئے تمام نامزد ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کردیں۔

عدالت نے 13 اگست کو فردِ جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان کو باقاعدہ نوٹس جاری کردیے ہیں۔ملزمان کے خلاف مقدمہ فریئر تھانے میں درج کیا گیا تھا، پولیس کے مطابق متاثرہ بچی کی عمر صرف 13 سال تھی جب اسے 2020 میں کراچی کی ریلوے کالونی سے مبینہ طور پر اغوا کر کے جبری طور پر مسلمان بنا کر نکاح کر لیا گیا تھا۔ ملزمان کے خلاف سندھ چائلڈ میرج ریسٹرین ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمے میں مرکزی ملزم علی اظہر کے علاوہ نکاح خواں، جسٹس آف پیس اور وکیل کو بھی جرم میں معاونت پر نامزد کیا گیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے کم عمر بچی کی جبری شادی کے عمل کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں