ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس

ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس

درخواست اسی نوعیت کی دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت شہریوں کے لیے سہولت نہیں لیکن بھاری جرمانے کیے جارہے ہیں،درخواست گزار

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میں مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای چالان کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے درخواست کو اسی نوعیت کی دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت بھی کی۔ دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ کراچی کا پورا انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے اور شہر بھر کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے لیے سہولت موجود نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں۔ وکلا نے مزید کہا کہ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 روپے جبکہ کراچی میں 5000 روپے ہونا امتیازی سلوک ہے ۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دیے جائیں اور شہر کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے حکومتی اقدامات کی ہدایت کی جائے ۔ درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ، سندھ حکومت، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک پولیس، نادرا، ایکسائز اور دیگر متعلقہ اداروں کو فریق بنایا گیا ہے ۔ اس موقع پر مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شہر کی سڑکیں کھدی ہوئی اور جگہ جگہ گڑھے ہیں، جس کی وجہ سے ہر موٹر سائیکل سوار اذیت کا شکار ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں