22ارب 28کروڑ کے صفائی ٹیکس لگانے کی تیاری
لاہور(عمران اکبر)شہرکے پوش علاقوں،مارکیٹوں اور صنعتوں پر 22 ارب 28 کروڑ کے صفائی ٹیکس لگانے کا منصوبہ بنا لیا گیا،ورکنگ پیپر زتیار کر لئے گئے۔
سمری محکمہ بلدیات کو بھجوادی گئی ۔تفصیل کے مطابق مہنگائی کے مارے لاہوریوں پر صفائی ٹیکس لگانے کی تیاریاں کر لی گئیں ،ایل ڈبلیو ایم سی 97ہزار کمرشل و رہائشی یونٹس سے صفائی ٹیکس وصول کر رہی ہے ،اب ساڑھے 5لاکھ رہاِئشی و کمرشل یونٹس پر صفائی ٹیکس لاگو کرے گی۔لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی طرف سے محکمہ بلدیات کو بھجوائی جانے والی سمری کے مطابق رہائشی صفائی ٹیکس فی مرلہ 86 روپے ماہانہ لگانے کی تجویز ہے ،10 مرلہ گھر پر 860 اور ایک کنال گھر پر 1720 روپے صفائی ٹیکس لاگو کرنے کی تجویز دی گئی ۔ لاہور کے 9زون میں ٹیکس پرائیویٹ کمپنیوں سے اکٹھا کرانے کی تجویز دی گئی ۔ ایک مرلہ دکان پر سالانہ 1ہزار ،2سے 5مرلہ دکان پر2ہزار ،بینک /کمرشل مارکیٹس48سو روپے سالانہ صفائی ٹیکس لینے کی تجویز دی گئی ۔
اسی طرح شادی ہالز/برانڈ شاپ /شاپنگ مالز /پرائیویٹ کلینکس 72سو ، ہوٹلز ،ریسٹورنٹس ،انڈسٹریل یونٹس پر 9ہزار 6سو روپے صفائی ٹیکس لاگو کیا جائے گا۔سمری کے مطابق مال روڈ ،ہال روڈ ،شادمان، مون مارکیٹ گلشن راوی ،گلبرگ ،لبرٹی ،ایم ایم عالم روڈ ،گارڈن ٹاؤن ،شاہ عالم مارکیٹ ،ٹاؤن شپ ،فیصل ٹاؤن کو صفائی ٹیکس کے حوالے سے اے کیٹیگری میں شامل کرنے کی تجویز ہے ۔ابتدائی مرحلے میں صفائی ٹیکس لاگو ہونے پر 22ارب 28کروڑ روپے اکٹھے ہوں گے ۔سی ای او بابر صاحب دین کا کہنا ہے صفائی ٹیکس لاگو کرنے کی تجاویز کی سمری محکمہ بلدیات کو بھجوا دی گئی ،صفائی کمپنی کو کوڑا اٹھانے کا ٹیکس لگانے کا اختیار نہیں،صفائی ٹیکس کی منظوری محکمہ بلدیات کی منظوری سے مشروط ہے ۔