میٹرو بس: 30خراب خود کار سیٹر ھیاں مرمت کے بعد بھی غیر فعال

میٹرو بس: 30خراب خود کار سیٹر ھیاں مرمت کے بعد بھی غیر فعال

لاہور (شیخ زین العابدین) میٹرو بس کے برقی زینوں کو فعال کرنے میں ماس ٹرانزٹ اتھارٹی اور نجی کمپنی کی غفلت سامنے آگئی۔

 2015 سے 2019تک میٹرو بس کے برقی زینے خراب اور بند رہے ،چار سال کے عرصہ میں ایک سو ایکسلیٹر میں سے30مکمل طور پر بند رہے ، ذرائع کے مطابق حال ہی میں ٹھیک ہونے والے میٹرو بس کے برقی زینے دوبارہ خراب ہونے لگے ، برقی زینوں پر لگی چیزیں چوری ہونے سے بھی یہ خودکار سیڑھیاں بند ہوگئیں، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے مبینہ طور پر ایکسلیٹر بند ہونے پر نجی کمپنی کو جرمانے نہ کیے ، پی ایم اے نے برقی زینے فعال رکھنے کا کنٹریکٹ نجی کمپنی کو دیا، معاہدے کی سب کلاز 57کے تحت برقی زینے بند ہونے پر نجی کمپنی کو جرمانہ کیا جانا تھا۔ معاہدے کے مطابق ایکسلیٹر بند ہونے پر 0.1فیصد ہر دن کے حساب سے جرمانہ کیا جانا تھا، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے ایکسلیٹر کی مالیت کا 0.1فیصد جرمانہ وصول نہ کیا، چار سال کے عرصہ میں ایک سو ایکسلیٹر میں سے30مکمل طور پر بند رہے ، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے وضع کردہ جرمانہ وصول کرنے کی بجائے28ہزار روپے ماہانہ جرمانہ وصول کیا، جرمانے کی رقم کم کرنے سے وصولیوں کی مد میں خزانے کو نقصان پہنچا، جرمانے اور سزا کا تعین نہ کرنے سے چار سال تک تیس برقی زینے بھی خراب رہے ، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے جرمانے وصول نہ کرکے نجی کمپنی کو نوازا، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے نجی کمپنی سے 8کروڑ 6لاکھ 16ہزار روپے کی ریکوری نہ کی، آڈیٹر جنرل نے سزا کا تعین کرنے کے لیے کیس پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو ارسال کر دیا۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں