شہر میں 200 رجسٹرڈ پارکنگ سٹینڈز پر زائد فیس کی وصولی
لاہور(عمران اکبر)شہر میں 200سے زائد رجسٹرڈ پارکنگ سٹینڈز سے اوور چارجنگ جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق سرکاری ٹوکن باکس میں روزانہ لاکھوں روپے کی بے ضابطگیاں۔
ذرائع کے مطابق پرکشش سیٹوں پر غیر قانونی بھرتیاں کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، پارکنگ سائٹس کا 70فیصد ریونیو الائیڈ اداروں کے بااثر ملازمین کو دینے کا بھی انکشاف ہوا ہے ،بلدیہ عظمٰی لاہور کو پارکنگ فیس کی مد میں 75 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا ہے ،لاہور پارکنگ کمپنی 14 سال سے ایم سی ایل کی75 کروڑ روپے سے زائد کی نادہندہ ہے ،رپورٹ کے مطابق پورا شیئر ادا نہ کرنے سے ایم سی ایل کو 73 کروڑ68 لاکھ 13 ہزار روپے کا خسارے کاسامناہے ،رواں مالی سال بھی 7 کروڑ روپے ہدف کے مقابلے میں ایک پائی جمع نہیں کرائی گئی، 13 سالوں کا بلدیہ عظمٰی لاہور کا پارکنگ فیس کی مد میں ہدف ایک ارب 80 کروڑ روپے ہے ، لاہور پارکنگ کمپنی سے صرف 34 کروڑ 31 لاکھ 87 ہزار روپے وصول کئے جا سکے ،مالی سال 2011۔12 میں 10 کروڑ ہدف تھا ،وہیکلز اور بائیکس بڑھ گئیں،ہدف نہ بڑھا،مال سال 2012-13 اور 2014-15 میں ہدف 13 کروڑ روپے تھا،دو سالوں کے بعد اس ہدف کو 50 فیصد کم کر کے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے کر دیا گیا،مالی سال 2012-13 میں 13 کروڑ ہدف جبکہ وصولی صرف 3 کروڑ 62 لاکھ ہوئی،خسارہ 9 کروڑ 37 لاکھ ہو گیا،سال 2013-14 میں خسارہ 6 کروڑ 5 لاکھ 31 ہزار رہا،سال 2014-15 میں پارکنگ فیس کا ہدف 13 کروڑ روپے سے 10 کروڑ کیا گیا،اس سال وصولی 5 کروڑ 99 لاکھ 54 ہزار ہوئی اور خسارہ 4 کروڑ 46 لاکھ روپے رہا،سال 2015-16 میں ہدف ساڑھے 6 کروڑ تھا،3 کروڑ 80 لاکھ وصول ہوئے ، ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا نے کہاکہ اوور چارجنگ کرنے والوں کی کمپنی میں کوئی جگہ نہیں ، پارکنگ کمپنی کے انتظامی ڈھانچے کودرست کرنے کیلئے افسران کردار اداکریں۔ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا نے کہاکہ اوور چارجنگ کرنے والوں کی کمپنی میں کوئی جگہ نہیں ، پارکنگ کمپنی کے انتظامی ڈھانچے کودرست کرنے کیلئے افسران کردار اداکریں۔