محکمہ بہبود آبادی میں 19 کروڑ کی مبینہ بے ضابطگیاں
لاہور(عاطف پرویز سے)محکمہ بہبود آبادی میں مبینہ طور پر 19 کروڑ روپے سے زائد کی مالی ضابطگیاں سامنے آگئیں، افسروں کی جانب سے خلاف ضابطہ الاؤنس بھی لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ برائے 2023-24 کے مطابق محکمہ بہبود آبادی میں بہبود فنڈ کی کٹوتی کے حوالے سے مبینہ طور پر 17 کروڑ روپے سے زائد کے گھپلے سامنے آئے ۔ملازمین کی تنخواہوں سے بہبود فنڈ کی کٹوتی ہوئی مگر رقم مطلوبہ اکاؤنٹ میں جمع نہیں کرائی گئی جس کی وجہ سے ملازمین کے بچے کافی عرصے سے تعلیم، شادی اور دیگر گرانٹس سے محروم ہیں۔ فیملی پلاننگ سے متعلق ایک سکیم کیلئے مختص فنڈز کا قانون کے مطابق استعمال نہیں کیا گیا۔ مذکورہ منصوبے میں 2 کروڑ کی مبینہ بے ضابطگیاں ہیں ۔ منصوبے کے لئے 7 لیپ ٹاپ خریدے گئے مگر استعمال صرف2ہوئے ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے افسروں کی جانب سے الاؤنس گورنمنٹ رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حاصل کئے گئے۔ ڈیپارٹمنٹ سے اس حوالے سے جواب طلب کیا گیا جو نہیں بھجوایا گیا جس کے بعد کیس صوبائی اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔