2سال بعد بھی ہوٹلز، ریسٹ ہاؤسز، ہاسٹلز رجسٹرڈ نہ ہوسکے

2سال بعد بھی ہوٹلز، ریسٹ ہاؤسز، ہاسٹلز رجسٹرڈ نہ ہوسکے

لاہور(حمزہ خورشید سے)بدلتی حکومتیں بدلتے افسران،منصوبوں کو نظر انداز کرنے کی روایت ختم نہ کر سکے ۔ہوٹل آئی ایپ کی ناقص کارکردگی محکمہ داخلہ کے آڈٹ کے دوران سرکاری دستاویزات نے تسلیم کر لی ہے۔

ہوٹل آئی ایپ میں لاہور کے تمام ہوٹلز،ریسٹ ہاؤسز اور ہاسٹلز رجسٹر ہونا تھے مگر2سال گزرنے کے باوجود رجسٹریشن ریکارڈ مکمل نہ کیا جا سکا۔ رپورٹ کے مطابق 2021 سے 2023 تک رجسٹرڈ ہوٹلز کی تعداد 2359 ہی رہی۔2 سال میں 2359 ہوٹل کی تعداد میں نہ کوئی اضافہ ہوا نہ ہی کمی۔ایپ سے کریمنل ریکارڈ کے حامل افراد کو کمرہ دینے پر سی سی پی او اور ڈی آئی جی آفسز میں الرٹ جاری ہوتا ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2 سال میں 8349 الرٹ جاری ہوئے ، مگر گرفتاریاں صرف 4342 ہوئیں۔ 2023 میں گرفتاریوں کی کامیابی صرف 42 فیصد رہی۔متعلقہ ایس ایچ اوز اپنے علاقے میں موجود ہوٹلوں، ہاسٹل و ریسٹ ہاؤسز کی فہرست ایپ پر اپڈیٹ کرنے میں ناکام رہے ۔محکمہ جیل خانہ کو 2 سال گزرنے کے باوجود ہوٹل آئی ایپ سے منسلک نہ کیا جا سکا۔سی سی پی او امین وینس اور ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے ایپ متعارف کرائی تھی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں