جنرل ہسپتال : فرضی مریضوں کے نام پر ادویات کی خورد برد
لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے)لاہور جنرل ہسپتال میں فرضی مریضوں کے نام پر ادویات خورد برد کرنے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ جعلی انٹریاں کرکے بڑے پیمانے پر ادویات چوری کی جاتی تھیں جس پر محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے انکوائری مکمل کرتے ہوئے ایم ایس سے تحریری جواب طلب کرلیا۔
ذرائع کے مطابق ہسپتال انتظامیہ نے ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے ہڑتال کے دنوں میں مریضوں اور ادویات کی جعلی انٹریاں کیں۔ ذرائع کے مطابق مریضوں کی پرچی بنانے والے سافٹ ویئر ایچ آئی ایم ایس پر جعلی اور بوگس اینٹریاں کر کے کارکردگی بڑھائی جاتی ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق 60 فیصد سے زائد مریض بغیر ادویات لئے گھروں کو چلے جاتے ہیں،ریکارڈ میں ان مریضوں کے کھاتے میں ادویات ڈالی جارہی ہیں۔ محکمہ صحت نے مراسلہ میں ہدایت جاری کی کہ تمام ادویات کی فراہمی ہسپتال مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذریعے نسخوں پر سختی سے عمل میں لائی جائے۔ ایم ایس ڈاکٹر فریاد حسین کا موقف ہے کہ محکمہ صحت کے لیٹر کے بعد انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ایس اور ڈائریکٹر آؤٹ ڈور ڈاکٹر عدنان مسعود کی زبانی ہدایت پر یہ سب کچھ کیا گیا اور اب انکوائری کرکے چھوڑے ملازمین کو فارغ کیا جائے گا۔