نصاب میں اچانک اضافے پر اساتذہ، سربراہان پریشان

نصاب میں اچانک اضافے پر اساتذہ، سربراہان پریشان

لاہور(خبرنگار)پنجاب میں نہم اور انٹر پارٹ ون کے سائنس مضامین کے نصاب میں اچانک اور غیر متوازن اضافے پر اساتذہ اور تعلیمی اداروں کے سربراہان نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ اضافی سلیبس طلبہ کے لیے ذہنی دباؤ کا سبب بن رہا ہے اور مقررہ تعلیمی مدت میں اس کی تکمیل تقریباً ناممکن ہو گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق نہم جماعت کی کمپیوٹر سائنس کی کتاب میں اب 5 کے بجائے 12 ابواب شامل کر دیے گئے ہیں، جبکہ کیمسٹری کی کتاب میں ابواب کی تعداد 8 سے 13 کر دی گئی ہے۔ ریاضی (میتھ) کے نصاب میں انٹرمیڈیٹ کا مواد شامل کرتے ہوئے چار ابواب میں او لیول/ایف ایس سی سطح کی مشقیں شامل کی گئی ہیں۔فزکس نہم کے نصاب میں بھی انٹر لیول کا 20 فیصد سلیبس شامل کیا گیا ہے ، جس پر اساتذہ برادری نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ محدود وقت اور موجودہ تعلیمی نظام میں بچوں کے لیے بورڈ امتحانات کی تیاری کرنا ممکن نہیں رہے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں