سموگ فری پارکوں میں نشیئوں کے ڈیرے

سموگ فری پارکوں میں نشیئوں کے ڈیرے

ملتان(شفقت بھٹہ)پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی کی چشم پوشی اور غفلت کے باعث پارک اوباش نوجوانوں اور نشئی افراد کا محفوظ پناہ گاہ بن گئے ہیں، جس سے خواتین کا پارکوں میں آنا محال ہو گیا ہے ۔

 ملتان میں پی ایچ کے زیرانتظام قلعہ کہنہ پر واقع قاسم باغ، شاہ شمس پارک سمیت دیگر پارکوں میں تفریح کیلئے آنے والی خواتین غیر محفوظ ہو گئی ہیں، نوجوان کھلے عام فقرے کستے ہیں اور نازیبا اشارے کرتے ہیں جس کے باعث فیملیز پارکوں میں آنے سے کترانے لگی ہیں۔ شہریوں کے مطابق اوباش نوجوان پارک میں بیٹھے رہتے ہیں اور سارا دن سگریٹ نوشی کرتے ہیں جو کہ پارک آنے والوں کے لیے درد سر بنے ہوئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اوباش نوجوانوں کو منع کریں تو بدتمیزی اور مار پیٹ کرتے ہیں جس سے پارکوں کا ماحول انتہائی خراب ہو چکا ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں پی ایچ اے کے چوکیدار غائب ہوتے ہیں یا پھر تماشا دیکھتے رہتے ہیں اور اوباش نوجوانوں، نشئیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔

دریں اثناء پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی اپنے فیصلوں پر بھی عملدرآمد کرانے میں ناکام ہو گئی ہے ، سموک فری قرار دئیے گئے پارکوں میں سموگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ پارکوں میں تعینات پی ایچ اے ملازمین احکامات پر عملدرآمد کرانے کے بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی نے ملتان کے 10 پارکوں کو سموک فری قرار دیا ہوا ہے ، جن میں قاسم باغ، شاہ شمس پارک، شمس آباد پارک، آفیسر کالونی پارک، گول باغ پارک، امیرآباد پارک، علامہ اقبال پارک، صلاح الدین ڈوگر پارک، فیصل مختار پارک اور دیگر شامل ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت پاکستان کے نان سموکنگ آرڈیننس 2002 کے مطابق پبلک مقامات، پبلک ٹرانسپورٹ، ہوٹل، بس ٹرمینل پر سگریٹ نوشی منع ہے ۔ پارکس میں فری سموک کی شیلڈز بھی آویزاں کی گئی تھیں۔ پی ایچ اے حکام ان شیلڈز کی حفاظت کر سکے اور نہ ہی پارکوں کو سموک فری بنا سکے ۔ دوسری جانب ترجمان پی ایچ اے نے موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے ، پارکوں کی سیکورٹی کو مزید بہتر بنائیں گے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں