نشتر،میڈیکل گیسز ٹینڈر میں بے ضابطگیوں کا انکشاف
ملتان(لیڈی رپورٹر)نشتر ہسپتال ملتان میں مالی سال 2024/25 کے لئے میڈیکل گیسسز کے ہونے والے ٹینڈرز میں بے ضابطگی سامنے آنے پر انکوائری شروع کر دی گئی ۔
ہے اس ضمن میں منیجنگ ڈائریکٹر پیپرا نے آج 6 اگست کو دن ڈیڑھ بجے انکوائری کے لئے ایم ایس نشتر کو طلب کیا ہے ایم ایس نشتر کے نام جاری ہونے والے مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ میسرز میڈی گیس پرائیویٹ لیمیٹڈ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ راوں مالی سال کے لئے ہونے والے میڈیکل گیسسز کے ٹینڈر میں بے ضابطگی کی گئی ہے اور اس میں من پسند کمپنی کو نوازا گیا ہے اس لئے ایم ایس نشتر خود یا کسی متعلقہ شعبے کے افسر کو اے ایم ایس سے کم نہ ہو اسے ہمراہ ریکارڈ بھیجیں اور وہ انکوائری کمیٹی کے روبرو پیش ہو کر اس حوالے سے اپنا جواب اور ریکارڈ جمع کروائیں ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل گیسسز کے ٹینڈر میں نشتر کے بائیو میڈیکل انجینئر رائو احسان اور شعبہ پرچیز کے کچھ اہلکاروں نے من پسند کمپنی کو فائدہ دیا ہے جس پر پیپرا کی جانب سے اس انکوائری کمیٹی کا آغاز کیا گیا ہے دوسری جانب ایم ایس نشتر نے اس حوالے ایک تحریری جواب بھی تیار کیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ میڈیکل گیسسز کی خریداری کے لئے باضابطہ طور پر اخبار اشتہار دو مئی 2024 کو شائع ہوا تھا اور کئی سال سے نشتر کو لیکویڈ گیس کی لیکیج کا سامنا تھا اور نقصان ہو رہا تھا درخواست گذار کمپنی جو کہ نائٹرس آکسائیڈ گیس سپلائی کرتی ہے ان کو ٹینڈر پراسیس میں شامل ہونے کا پورا موقع دیا گیا مگر یہ ٹینڈر لیکویڈ آکسیجن گیس کا تھا اور اس ٹینڈر میں تین کمپنیوں نے ٹینڈر میں حصہ لیا اور الزام غلط ہے کہ کسی ایک کمپنی کو فائدہ دیا گیا۔