600ارب سالانہ ریونیو کمانے والی میپکو الیکٹرانک سافٹ ویئرنہ بنواسکی

600ارب سالانہ ریونیو کمانے والی میپکو الیکٹرانک سافٹ ویئرنہ بنواسکی

ملتان (خصوصی رپورٹر) 600ارب روپے سالانہ ریونیو کمانے والی ملک کی سب سے بڑی بجلی کی تقسیم کار کمپنی اپنا الیکٹرانک سافٹ ویئر نہ بنواسکی۔ میپکو ہیڈکوارٹر کے دفاتر میں ای آفس کا نفاذ ملازمین کے لئے درد سر بن گیا۔

ایڈمنسٹریشن حکام کی غفلت اور جلدبازی سے کمپنی کے معاملات التواء کا شکار ہوگئے ۔ الیکٹرانک سسٹم نافذ کرنے اور عملدرآمد کروانے سے فائلیں کئی کئی ہفتہ رکنے لگی ہیں۔ اعلیٰ حکام کو سب اچھاہے کی رپورٹ سے ملازمین شدید مسائل اور دباؤ کا شکار ہونے لگے ۔ملازمین کو ای آفس کی مکمل تربیت دینے کا پروگرام بھی شروع نہ ہوسکا۔ پرانے اور دقیانوسی کمپیوٹر سسٹم، سلو انٹرنیٹ اور آئی ٹی آلات کی عدم دستیابی ای آفس کے نفاذ میں رکاوٹ بن گئی۔ ذرائع کے مطابق ملتان الیکٹرک پاورکمپنی (میپکو) سالانہ 600ارب روپے سے زائد ریونیو کمارہی ہے اس کے باوجود وزیر اعظم کے ڈیجیٹائزیشن وژن پر عملدرآمد کرنے کیلئے کمپنی اپنا الیکٹرانک سافٹ ویئر نہیں بنواسکی ہے اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے پرانے ای آفس سافٹ ویئر کا لنک حاصل کرکے کام چلایاجارہاہے ۔ میپکو ہیڈ کوارٹر کے مختلف دفاتر میں ای آفس کا نفاذ ملازمین کے لئے دردسربن گیاہے ۔ میپکو کے ہیومن ریسورس اینڈ ایڈمنسٹریشن حکام کی غفلت اور جلد بازی کے باعث کمپنی کے معاملات التواء کا شکار ہوگئے ہیں اور سینکڑوں فائلیں کئی کئی روز سے رُکی ہوئی ہیں۔ ذرائع کا کہناہے کہ ایچ آر اینڈ ایڈمن ڈائریکٹوریٹ کے اعلیٰ افسروں نے اوپر ای آفس کے نفاذ کی رپورٹ دیکر ملازمین کے لئے مسائل پیدا کردئیے ہیں۔ شعبوں میں پرانے کمپیوٹر ز، پرنٹرز، آئی ٹی آلات ہیں جو ای آفس چلانے کی سکت نہیں رکھتے اور نہ ہی سافٹ ویئر کوسپورٹ کررہے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں