خشک سالی سے آم کے باغات کو نقصان کا خدشہ،کاشتکار پریشان

ملتان (جام بابر سے )ملتان سمیت جنوبی پنجاب بھر میں موسمی تغیرات کے باعث درجہ حرارت میں اضافے سے آم کے باغات پر بور نکلنے کا عمل تو جاری ہے۔
تاہم خشک سالی کے باعث پودوں پر لگنے والا بور خراب ہو کر گرنے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے جس سے پیداوار میں بھی خاطر خواہ کمی کا امکان ہے جس سے کاشتکار پریشان ہیں۔تفصیلات کے مطابق ملتان سمیت جنوبی پنجاب بھر میں 2 لاکھ اسی ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر آم کے باغات ہیں جن میں سفید چونسا ،سندڑی، نیو سندھڑی ،رٹے والا،لال بادشاہ اور انوررٹور سمیت 80 اقسام کے پھل دستیاب ہیں ،تاہم رواں سال معمول سے زیادہ درجہ حرارت کے باعث ان پر پور نکلنے کا عمل تو جاری ہے تاہم خشک سالی اور بارش نہ ہونے کے باعث بور خراب ہو کر گرنے کا اندیشہ ہے جس سے پیداوار میں بھی 15 سے 20 فیصد کمی ظاہر کی جا رہی ہے جس پر کاشت کار بھی پریشان ہیں ۔آم کے باغات سے سالانہ 15لاکھ ٹن کے قریب پیداوار حاصل کی جاتی ہے ،تاہم رواں سال کمی کی خدشہ ہے ۔مینگو ریسرچ سنٹر کے ڈاکٹر امید عابد کا کہنا ہے کہ کاشت کار باغات کو وقت پر پانی لگانے کے ساتھ دیگر احتیاطی تدابیر بھی اختیار کریں ،رواں سال خشک سالی کے باعث آم کے سائز اور مٹھاس میں کمی کے باعث برآمد میں خاطر خواہ کمی ہو سکتی ہے ۔دوسری طرف کاشتکارآم کی پیداوار میں کمی ہونے کے خدشہ کے پیش نذر تشویش میں مبتلا ہیں۔