ہیٹ ویو سے نمٹنے کیلئے ہنگامی اقدامات کا حکم
ملتان(وقائع نگار خصوصی)ڈویژنل انتظامیہ کی جانب سے ہیٹ ویو ایڈوائزری جاری ،کمشنر عامر کریم خاں نے اجلاس میں ہیٹ ویو سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ ہیٹ ویو کے پیش نظر متعلقہ ادارے الرٹ رہیں۔۔
،سکولوں میں ٹھنڈے پانی کی دستیابی اور چھاؤں میں اسمبلی کرائی جائے ،بچوں کو دھوپ میں کھیلنے سے روکنے اور ہیٹ پروٹیکشن کی ترغیب دی جائے ،بازاروں، مساجد اور عوامی مقامات پر ٹھنڈے پانی کے پوائنٹس بنائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ بس سٹینڈز اور ریلوے سٹیشنز پر ٹھنڈے پانی و شیڈ زکا بندوبست کیا گیا ہے ، بزرگ، بیمار افراد خصوصی احتیاطی تدابیر اپنائیں،بلدیاتی ادارے پرندوں کے لیے پانی کی فراہمی یقینی بنائیں۔ڈی ایچ کیو، ٹی ایچ کیو میں ہیٹ ویو کاؤنٹرز، 1122 ایمرجنسی سروس کیمپ لگائے ۔کمشنرنے پبلک ٹوائلٹس کے قیام کے جائزہ اجلاس میں بازاروں، عوامی مقامات پر شہری سہولت کیلئے ٹوائلٹس کی فوری تعمیر کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صاف ستھرے ٹوائلٹس، مرد و خواتین کیلئے الگ یونٹس بنائے جائیں جبکہ خصوصی افراد کیلئے ویل چیئر ریمپ، وسیع دروازے اور معاون سہارے بھی شامل ہوں گے ،صفائی، پانی، اور صابن جیسی بنیادی سہولیات ہر وقت میسر ہونی چاہئیں ۔مزید برآں کمشنر عامر کریم خاں نے ڈویژن کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبائکی جانب سے بغیر لائسنس اور ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کا حکم دے دیا ہے ۔ علاوہ ازیں انہوں نے ڈویژن بھر کے قبرستانوں کی صفائی و ستھرائی کیلئے متعلقہ اداروں کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر تے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، میونسپل کارپوریشن اور متعلقہ کمیٹیاں قبرستانوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے فوری اقدامات کو یقینی بنائیں،قبرستانوں میں باقاعدگی سے صفائی، نکاسی آب کے انتظامات اور راستوں کی مرمت و بحالی کو یقینی بنایا ، قبرستانوں کی چار دیواری کی مرمت یا ازسرِ نو تعمیر کی جائے ، ہر قبرستان کی چار دیواری پر قرآنی آیات، اسلامی کلمات اور دعائیں نمایاں انداز میں تحریر کی جائیں ۔ ہر ضلع میں کم از کم ایک قبرستان کو ماڈل قبرستان کے طور پر اپ گریڈ کیا جائے گا، ان ماڈل قبرستانوں میں مخصوص داخلی دروازہ، جنازہ گاہ، وضو خانہ، اور بیٹھنے کیلئے سایہ دار جگہ بنائی جائے گی ۔کمشنر ملتان نے اس سلسلے میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے فوری رپورٹس طلب کیں تاکہ عمل درآمد کو مانیٹر کیا جا سکے ۔