بچوں کو استحصال سے بچانا اجتماعی فریضہ ،شاہد محمود انصاری

ملتان (لیڈی رپورٹر )پاکستان میں تمام بچوں کو ہر قسم کی مشقت ، تشدد، نظراندازی اور استحصال سے بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔
یونیسف کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 12 ملین پاکستانی بچے چائلڈ لیبر میں پھنسے ہوئے ہیں، انہیں ان کے بچپن، ان کی صحت اور تعلیم سے محروم کیا گیا ہے اور غربت اور تنگدستی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ ملک کے سماجی اقتصادی مسائل نے غربت، محدود مواقع، ناقص انفراسٹرکچر، اور سماجی چیلنجوں کے درمیان پیچیدہ عمل کو اجاگر کرتے ہوئے چائلڈ لیبر کے پھیلاؤ کو جنم دیا ہے ۔ چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن ہر سال 12 جون کو دنیا بھر میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے شعور بیدار کرنے اور کوششوں کو فروغ دینے کے لئے منایا جاتا ہے ۔ یہ دن ان لاکھوں بچوں کی حالت زار کو اجاگر کرتا ہے جو سخت اور استحصالی حالات میں کام کرنے پر مجبور ہیں، انہیں اپنے بچپن، تعلیم اور بنیادی حقوق سے محروم کر دیا جاتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار تدارک چائلڈ لیبر کے عالمی دن کے موقع پر کولیشن اگینسٹ چائلڈ لیبر کے سابق نیشنل کوآرڈی نیٹر و چیئرمین سی آرسی شاہد محمود انصاری نے شاہد شھگی پیرزادہ ، چودھری منصور احمد اور ملک امیر نواز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں قومی قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کے باوجود چائلڈ لیبر ایک نازک مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ یونیسف کی ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں 30 لاکھ سے زائد بچے مزدوری میں مصروف ہیں۔