جوہرآباد کا تاریخی کلچرل کمپلیکس خالی ،کھنڈرات میں تبدیل
جوہرآباد(نمائندہ دُنیا )خوشاب کے ضلعی صدر مقام جوہر آباد میں علمی ادبی و ثقافتی سرگرمیوں کا پلیٹ فارم مہیا کرنے کیلئے خرچ ہونیوالا قومی سرمایہ ڈوب گیا۔۔۔
ارباب اختیار کی عدم توجہی کے باعث جوہرآباد کی تاریخی عمارت کلچرل کمپلیکس برسوں خالی پڑی رہنے سے کھنڈرات کی شکل اختیار کر چکی ہے اور اس کے چاروں طرف سیوریج کا گندا اور بد بو دار پانی کھڑا ہے ،ناچ گھر سے موسوم یہ عمارت جوہر آباد کی آباد کاری کے وقت تعمیر کی گئی تھی لیکن اس میں کوئی ایک بھی ثقافتی پروگرام منعقد نہ ہو سکا ، اس عمارت کو 20برس قبل زر کثیر خرچ کر کے کلچرل کمپلیکس کے نام سے موسوم کیا گیا تھا، ارباب اختیار نے اس دیدہ زیب عمارت کو اس کے مقاصد کے مطابق کسی ثقافتی تنظیم کے سپرد کرنے کی بجائے محکمہ تعلیم کے حوالے کر دیا اور اس میں کئی برس پرائمری سکول چلتا رہا ، جب سکول کی نئی عمارت تعمیر ہوئی تو یہاں سپورٹس اور تحفظ جنگلی حیات کے دفاتر قائم کر دیئے گئے لیکن عمارت کی خستہ حالی کے باعث وہ دونوں دفاتر بھی کہیں اور منتقل ہو گئے اور تہذیبی و ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے تعمیر ہونیوالی یہ کھنڈر نما عمارت خود رو جھاڑیوں میں گھری ہوئی ہے اور اپنی کسمپرسی پر نوحہ کناں ہے اور اس کے اطراف میں ڈی ایچ کیو ہسپتال اورکالج آف ٹیکنالوجی کے سیوریج سسٹم کا تمام گندا پانی کھڑا ہوا ہے جس کی وجہ سے اس کا وجود خطرے میں پڑ چکا ہے ، جوہرآ باد کے سماجی اور عوامی حلقوں نے ارباب اختیار سے استدعا کی ہے کہ اس صورتحال پر فوری توجہ دی جائے اور اس تاریخی عمارت کے تحفظ کیا جائے ۔ اس کی تعمیر مرمت کا کام مکمل کرانے کے بعد ضلع خوشاب میں دم توڑتی ہوئی علمی ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کو زندہ کرنے کیلئے یہ عمارت کسی فعال ثقافتی تنظیم کے سپرد کی جائے ۔