لوکل ٹرانسپورٹ بحال کرنے کا منصوبہ ٹھپ کر دیا گیا

لوکل ٹرانسپورٹ بحال کرنے کا منصوبہ ٹھپ کر دیا گیا

سرگودھا(سٹاف رپورٹر ) ڈویژنل ہیڈکوارٹر سرگودھا شہر میں لوکل ٹرانسپورٹ کو بحال کرنے کا منصوبہ ٹھپ ہو گیاہے ،ایک عرصہ سے بارہا یادہانیوں اور۔

 سیاستدانوں کے بلند وبانگ دعوے بے عملی کا شکار ہیں، 1995ء میں گورنمنٹ ٹرانسپورٹ کی 140 گاڑیاں سرگودھا سے مختلف اضلاع کیلئے چلائی گئیں’ ان گاڑیوں میں کچھ گاڑیاں ایسی تھیں جو اندرون شہر مسافروں کو آمدورفت کی سہولت مہیا کرتی رہیں10 سال قبل گورنمنٹ ٹرانسپورٹ کا شعبہ مکمل طور پر ختم ہونے کی وجہ سے ایک طرف تو شہریوں سے سستے سفر کی سہولیات چھین لی گئیں ،4 سال قبل سابق ڈپٹی کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت محدود تعداد میں ویگنیں چلوائیں مگر تین ماہ میں ہی یہ سروس بھی مکمل طور پر عدم توجہ کا شکار ہو کر ختم ہو گئی ،مسافر خانوں اور اسٹینڈز پر قبضے کر لئے گئے ، جبکہ کروڑوں روپے مالیت سے تیار کیے گئے شیڈز بھی کوڑے کرکٹ اور چوری کی نذر ہو گئے ۔ اس دوران ارکان اسمبلی نے لوکل روٹس پر اندرون شہر سرکاری ٹرانسپورٹ چلا کر مسافروں کی اذیت کو کم کرنے کے دعوے کیے مگر بے سودرہے ،اس طرح سرکاری سطح پر لوکل ٹرانسپورٹ کے مسائل حل نہ ہونے کے باعث رکشہ ٹیکسی ڈرائیور مسافروں سے منہ مانگے کرائے وصول کرتے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اندرون شہر لوکل روٹس پر سرکاری سطح پر ٹرانسپورٹ چلائی جائے تا کہ غریب محنت کش لوگ سفر کے دوران پیش آنے والی اذیتوں سے نجات حاصل کر سکیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں