جوہرآباد:وادی سون کے آثار قدیمہ کا تحفظ ضروری
جوہرآباد(نمائندہ دُنیا)ضلع خوشاب کے جنت نظیر علاقہ وادی سون کو غیر ملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنانے کیلئے وادی کے قدرتی حسن اور علاقہ میں پائے جانیوالاے آثار قدیمہ کا تحفظ ضروری ہے ۔۔
اگر صورتحال پر توجہ نہ گئی تو سیرو سیاحت کے فروغ کیلئے کروڑوں روپے کی لاگت سے بنایا جانیوالا سون ویلی ٹور ازم پراجیکٹ غیر موثر ہو جائے گا، ستم ظریفی یہ ہے کہ اس وقت وادی سون کے سرسبز و شاداب جنگلات ٹمبر مافیا کے بے رحم کلہاڑوں کی زد میں آ کر سکڑ رہے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف وادی سون کا حسن برباد ہو رہا ہے بلکہ علاقہ کی آب و ہوا بھی بھی معتدل نہیں رہی اور جنگلی حیات کو بھی خطرات لاحق ہیں ، جنگلات کی بربادی کی دوسری وجہ آئے روز ہونیوالے آتشزدگی کے واقعات ہیں ،اور ان واقعات کی کبھی تحقیقات کرانے کی کوشش ہی نہیں کی گئی ، قدیم تاریخی شواہد کے مطابق اس خوبصورت علاقہ میں جا بجا آثار قدیمہ بکھرے ہوئے ہیں جو ارباب اختیار کی عدم توجہ کئے باعث ضائع ہو رہے ہیں، اگر حکومت اس علاقہ کو بین الاقوامی معیار کا سیاحتی مرکز بنانے میں مخلص ہے تو سون ویلی ٹور ازم پراجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ وادی سون کے خوبصورت جنگلات اور آثار قدیمہ کے تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں ، علاقہ کے مکینوں کے مطابق یہ علاقہ ماضی بعید میں اعلی تہذیب و ثقافت کا مرکز تھا جس کے شواہد یہاں سے ملنے والے آثار قدیمہ سے ملتے ہیں ، ان آثار قدیمہ کو محفوظ کرنے کیلئے سون ویلی ٹور ازم پراجیکٹ کے تحت عجائب گھر کا قیام ضروری ہے ۔