غیر قانونی لیبارٹریاں،بلڈ بینک،کارروائی کا حکم

غیر قانونی لیبارٹریاں،بلڈ بینک،کارروائی کا حکم

سرگودھا(سٹاف رپورٹر)ضلع میں غیر قانونی لیبارٹریوں وبلڈ بینکوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور چیک اینڈ بیلنس کے فقدان کی صورتحال باعث تشویش بننے لگی۔

 ،ذرائع کے مطابق قبل ازیں حکومتی گائیڈ لائن کے مطابق رجسٹریشن اور چیک اینڈ بیلنس کے حوالے سے احکامات جاری کئے جا چکے ہیں مگر قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف کاروائی اور اتھارٹی کا تعین نہ ہونے کے امر کو جواز بنا کر معاملات پس پشت ڈال دیئے گئے یہ امر قابل ذکر ہے کہ سابقہ ای ڈی اوز ہیلتھ، ڈی ایچ اوز اور ڈرگ انسپکٹرز کو غیر معینہ مدت کیلئے پنجاب ٹرانسفیوژن سیف بلڈ آرڈیننس 1999کے تحت انسپکٹرز کے اضافی اختیارات کی منظوری بھی جا چکی ہے مگر پھر بھی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جا سکے ،غیر قانونی لیبارٹریوں و بلڈ بینکوں کی موجودہ صورتحال پر مبنی رپورٹ میں حساس ادارے کی طرف سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکام کو آگاہ کیا گیا کہ مناسب چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے ان کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ، اکثر یونٹ محکمہ صحت کے ملازمین کی مبینہ ملی بھگت سے چل رہے ہیں،جس پرگزشتہ روز ایڈیشنل ڈائریکٹر امپلی منٹیشن اینڈ کوارڈی نیشن پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی طرف سے سی ای او ہیلتھ سرگودھا کو ہدایت کی گئی ہے کہ بلاتاخیر غیر قانونی بلڈبینکوں ولیبارٹریوں کے خلاف سخت کاروائی کر کے جلد از جلد عملدرآمد کی رپورٹ ارسال کی جائے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں