سبزی،پھل فروشوں کی من مانیاں عروج پر پہنچ گئیں

سرگودھا(سٹاف رپورٹر)نصف رمضان المبارک گزرنے کے باوجود مہنگائی کی شرح کو کنٹرول نہیں کیا جا سکا اورشہر وگردونواح میں گرانفروشوں ،سبزی پھل فروش اور دیگر اشیاء خوردنی فروخت کرنے والوں کی من مانیاں عروج پر۔۔۔
جبکہ اشیاء کی مصنوعی قلت و مہنگائی نے عوام کو ناکوں چنے چبوا دیئے ،حکومت اور اداروں کی نگہبا ن پروگرام پر توجہ، دیگر اشیاء کی قیمتوں میں سو فیصد تک اضافہ نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ،بالخصوص پھل مارکیٹ ریٹ سے کہیں زیادہ نرخوں پر کھلے عام فروخت کیے جا رہے ہیں کیلا 200 روپے فی درجن، خربوزہ 150 روپے فی کلو، سٹابری 300 روپے ،بھنڈی 380 روپے ،شملہ200روپے ،کریلا 280روپے ، ادرک 480،تھوم380،بیگن 100روپے ، اسی طرح دیگر پھلوں اور سبزیوں کی بھی دوگنا قیمتیں وصول کی جا رہی ہیں اور ستم ظریفی یہ ہے کہ ضلع میں 100سے زائد پرائس کنٹرول مجسٹریٹس موجود ہیں، جن میں سے 18مجسٹریٹس فعال ہیں جبکہ دیگرکوفعال کرنے اور حکومت کے پرائس کنٹرول میکنزم پر عملدرآمد کروانے میں ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ، سٹے بازی کے ذریعے اشیاء کی وسیع پیمانے پر ذخیرہ اندوزی اور گرانفروشی کے حوالے سے انٹیلی جنس اداروں کی سفارشات بھی پس پشت ڈال کر ناقص کارکردگی کو فرضی دوروں اور اعدادو شمار کے ذریعے بہتر سے بہتر ظاہر کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے ، جس پر صارفین سخت اذیت کا شکار ہو کر رہ گئے ہیں ان کا کہنا ہے قوت خرید مکمل طور پر جواب دے گئی ہے ، حکومت کی ناقص حکمت عملی اور بیوروکریسی کی غلام گردشوں کے باعث اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر کے بے دریغ لوٹ مارکی جا رہی ہے ارباب اختیار کو نوٹس لینا چاہئے ۔