صرف 10فیصد طالب علم پاس،نہم کے داخلہ ٹیسٹوں نے ناقص تعلیم کا پول کھول کر رکھ دیا
سرگودھا(نعیم فیصل سے )سرگودھا سمیت ریجن بھر کے گورنمنٹ ہائی سکولوں میں جماعت نہم کے داخلہ کے لئے گئے ۔۔۔
ٹیسٹوں نے مڈل شعبہ تعلیم کی انتہائی ناقص کارکردگی کا پول کھول کر رکھ دیا ہے ،ذرائع کے مطابق جماعت ہشتم تک محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب میں پاس فیل کا تصور نہیں تمام طلبہ کو اگلی جماعتوں میں پروموٹ کرنے کی پالیسی نے جماعت ہشتم تک کی تعلیم کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا ہے جماعت ہشتم تک کوئی چیک اینڈ بیلنس موجود نہیں جس کا خمیازہ سیکنڈری سکول ٹیچرز کو بھگتنا پڑرہاہے ، یہی وجہ ہے کہ مڈل شعبہ تعلیم میں پڑھائی پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی جس کا انداز نہم کلاس کے لئے گئے ٹیسٹوں کے نتائج سے لگایا جاسکتا ہے جن کے مطابق بیشتر سکولوں کے نتائج انتہائی ابتر ہیں،نویں کلاسوں میں پروموٹ کئے گئے تقریباً 30 فیصد بچوں کو سرے سے پڑھنا لکھنا تک نہیں آتا 20 فیصد طلبہ کو حروف تہجی صحیح لکھنا نہیں آتے ،تقریباً 70 فیصد طلبہ میں انگریزی کے چھوٹے بڑے حروف کو لکھنے کی مہارت موجود نہیں،زیادہ تر بچے ریاضی کے بنیادی تصورات سے نا بلد ہیں جمع، تفریق اور تقسیم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے 90 فیصد طلبہ چند لائنیں سب جیکٹو جوابات لکھنے سے قاصر ہیں بڑی مشکل سے 10 فیصد طلبہ داخلہ ٹیسٹ کو پاس کرنے میں کامیاب ہوئے اور یہ محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب کے لئے لمحہ فکریہ ہے ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ بنیادی تعلیم کا سٹرکچر لگ بھگ تباہ ہو چکا ہے اور اس کے مستقبل میں نقصانات کے ساتھ ساتھ قومی خزانے پر بھی یہ بوجھ بنتا جا رہا ہے ،جماعت پنجم اور ہشتم کا امتحان پنجاب بھر کے بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے حوالے کیا جائے اور پاس ہونے والے طلبہ کو جماعت ششم اور نہم میں داخلے کا اہل قرار دیا جائے ۔