تہر ےقتل میں ملوث ملز ما ن تا حا ل مفر ور

تہر ےقتل میں ملوث ملز ما ن تا حا ل مفر ور

مقتول اسد عباس حساس ادارے کے مقتول اسسٹنٹ ڈائریکٹر قمر عباس کا بیٹا تھا، اسد گاڑیوں کی خرید و فروخت کا کام کرتا تھاتہرے قتل سے علاقے میں تاحال سوگ کی فضا چھائی ہوئی ہے، مقتول وجاہت کی والدہ اور بہنیں شدت غم سے نڈھال ہیں

کراچی (رپورٹ: رضا جعفری) شریف آباد پولیس 5روز قبل ایف سی ایریا میں قتل کیے جانے والے حساس ادارے کے افسر کے بیٹے سمیت 3نوجوانوں کے قتل میں ملوث ملزمان کا سراغ لگانے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ تفصیلات کے مطابق 10نومبر کی شب شریف آباد تھانے کی حدود فیڈرل کیپیٹل ایریامیں آفیسر فلیٹس بلاک ڈی میں نامعلوم ملزمان فائرنگ کرکے3 نوجوانوں 18 سالہ حافظ عمر فاروق ولد فاروق،اسد عباس ولد قمر عباس اور وجاہت ولد بشیر بیگ کو قتل کرکے فرارہوگئے جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر دو افراد زخمی بھی ہوئے۔ فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے تینوں نوجوان آپس میں گہرے دوست اور پڑوسی تھے۔ مقتول اسدعباس حساس ادارے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر قمر عباس کابیٹا تھا۔ قمر عباس کو بھی 3 ماہ قبل نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔مقتول گاڑیوں کی خرید وفروخت کاکام کرتا تھا۔ فائرنگ کا نشانہ بننے والا عمر فاروق ولد فاروق حافظ قرآن اور کمپیوٹرکورس کررہاتھا۔ حافظ عمر فاروق 5 بھائی بہنوں میں سب سے چھوٹا تھا۔ مقتول کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ اس کا کسی سیاسی یا مذہبی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ دہشت گردوں کا نشانہ بنے والا تیسرا نوجوان 23 سالہ وجاہت ولد بشیر بیگ دو بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا۔ مقتول کے والد ہوزری فیکٹری میں ٹھیکیدار ی کرتے ہیں اور انھوں نے حال ہی میں اپنے بیٹے وجاہت کو ڈالمین سینٹر میں گارمنٹس کی دکان کھول کردی تھی جبکہ فائرنگ کی زدمیں آکر زخمی ہونے والے نوجوان بھی اسی علاقے کارہائشی تھا۔ اس دلخراش واقعے کو 5روز گزر چکے ہیں لیکن آج بھی ایف سی ایریا آفیسر فلیٹس میں سوگ کی فضاء چھائی ہوئی ہے۔ مقتول وجاہت کی والدہ کی حالت سنبھلنے میں نہیں آرہی جبکہ مقتول کی دوبہنیں بھی اپنے اکلوتے بھائی کی جدائی کے غم میں نڈھال ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا تسلسل ہے اور ملزمان کا ہدف حساس ادارے کے افسر قمرعباس کابیٹا اسد عباس تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں