پمپس بند کرنے کی کال کے بعد پٹرول ڈلوانے کیلئے شہریوں کا رش، لمبی قطاریں

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے 5 جولائی کی صبح 6 بجے سے ملک بھر کے پمپس بند کرنے کی کال کے بعد پٹرول ڈلوانے کیلئے شہریوں کا رش لگ گیا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس عائد کرنے کیخلاف ہڑتال کے اعلان کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے پٹرول ڈلوانے کیلئے پمپوں کا رخ کر لیا، پمپس پر گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

کراچی کے علاقے شاہراہِ فیصل سمیت مختلف علاقوں میں ہڑتال شروع ہونے سے قبل ہی پمپوں نے فروخت بند کر دی گئی جبکہ کئی مقامات پر پٹرول ختم ہونے کے بعد پمپوں کو بند کر دیا، شہریوں کو پیٹرول بھروانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم ڈیلرز کے حکومت کیساتھ مذاکرات ناکام ، پمپس بند کرنے کا اعلان

یاد رہے کہ حکومت اور پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے جس کے بعد ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں پٹرول پمپس بند رکھنے کی کال برقرار رکھی جس کے تحت جمعتہ المبارک کی صبح 6 بجے کے بعد پٹرول پمپس بند کر دیئے جائیں گے۔

پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیدار کی وفات کے باعث اسلام آباد میں ہڑتال مؤخر کر دی گئی تاہم باقی ملک میں پمپس کی ہڑتال برقرار رہے گی، پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق حکومت کے ساتھ مذاکرات میں کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔

ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ، چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین اوگرا سے ملاقاتیں ہوئیں، حکومت سے بار ہا مطالبہ کیا کہ ٹیکس واپس لے لیکن مذاکرات میں مطالبہ نہیں مانا گیا، جس کے بعد پٹرولیم ڈیلرز نے پٹرول پمپس بند کرنے کا اعلان کیا۔

پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر عبدالسمیع خان کا کہنا تھا کہ ہڑتال کا دورانیہ ایک دن سے زیادہ بھی ممکن ہے، ملک بھر کے پمپس ڈرائی ہونا شروع ہو جائیں گے، جب تک حکومت فیصلے کو واپس نہیں لیتی کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، ملک بھر میں 14 ہزار ڈیلرز پمپ بند کریں گے۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں