ایران نے ایٹمی تنصیبات کی عالمی انسپکشن محدود کردی
اضافی پروٹوکولز آج سے معطل،عالمی معائنہ کار تصاویر نہ لے سکیں گے :سفارتکار
تہران (دنیا مانیٹرنگ)ایران نے عالمی جوہری ایجنسی سے اتوار کو طے پانیوالے عارضی معاہدے کے تحت اپنی ایٹمی تنصیبات کی انسپکشن آج سے محدود کردی ،پیر کو ویانا میں عالمی ایٹمی ایجنسی کیلئے ایران کے سفیر کاظم غریب آبادی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ2015کے جوہری معاہدے کے اضافی پروٹوکولز معطل کردیئے ہیں،عالمی ادارے کے انسپکٹر زکو ایک خاص مقام سے زائد رسائی نہیں دی جائے گی،تصاویر بھی نہیں لے سکیں گے ،انہوں نے کہاکہ امریکا کی جانب سے پابندیاں ہٹانے کے بعد سب کچھ واپس ہوجائے گا۔یادرہے کہ اتوار کو ایران اورعالمی ایٹمی ایجنسی کے سربراہ ریفائل گروسی کے مابین مذاکرات کے بعد ایک عارضی معاہدہ طے پایاتھا،جس میں کہاگیاتھاکہ ایرانی جوہری تنصیبات کی مانیٹرنگ تین ماہ جاری رہے گی تاہم انسپکشن کا عمل محدود کردیاجائے گا،جس کے تحت ایٹمی اثاثوں کے معائنے کے دوران عالمی ادارے کے انسپکٹرزتصاویر نہیں لے سکیں گے ۔ادھر جوہری ایجنسی سے اتوار کو طے پانیوالے معاہدے پر ایرانی ارکان پارلیمنٹ نے شدید تحفظات کا اظہار کردیا، مقامی ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے ارکان نے کثرت رائے سے ایک قرارداد میں نیشنل سکیورٹی اینڈ فارن پالیسی کمیشن سے مطالبہ کیا کہ عالمی واچ ڈاگ سے معاہدے کو عدالتی نظرثانی کیلئے بھیجا جائے ۔ قرار داد میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کیساتھ حکومت کی ڈیل کو پارلیمنٹ کے منظورکردہ قانون کی واضح خلاف ورزی قرار دیا گیا ،معاہدہ کرنے پر روحانی کیخلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیاگیاہے ۔ادھر ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے کہاہے کہ اگر ایران ایٹمی ہتھیار بنانا چاہتاہے تو پھر اسے کوئی روک نہیں سکتا،ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ہم دبائو میں نہیں آئیں گے ،60فیصد تک یورینیم افزودہ کرسکتے ہیں،امریکا اور یورپ تہران سے غیر منصفانہ سلوک کررہے ہیں۔