امریکا: یرغمالی رہا، عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والا ملزم ہلاک

امریکا: یرغمالی رہا، عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والا ملزم ہلاک

کولی وائل(دنیا مانیٹرنگ)امریکی ریاست ٹیکساس میں یہودی عبادت گاہ میں یرغمال بنائے گئے 4افراد کو 10گھنٹے بعد بحفاظت آزاد کرالیاگیا جبکہ یرغمال بنانے والے اورعافیہ صدیقی کی رہائی کامطالبہ کرنیوالے ملزم ملک فیصل اکرم کو ہلاک کردیاگیا۔

یہ واقعہ ٹیکساس کے شہر کولی وائل میں ہفتے کی صبح 11 بجے پیش آیا تھا،جب کونگریگیشن بیت اسرائیل نامی اس یہودی عبادت گاہ میں سروس چل رہی تھی اور اسے لائیو سٹریم کیا جارہاتھا،اسی دوران ایک شخص عبادت گاہ میں آگھسا ،اس نے راہب سمیت 4 افراد کو یرغمال بنالیا جبکہ متعدد افراد موقع سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے ۔ملز م نے خود کو عافیہ صدیقی کا بھائی قراردیا اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیاتھا جو اس متاثرہ عبادت گاہ کے قریب ہی فیڈرل جیل میں قید ہیں۔ملزم نے سکیورٹی اداروں کو متنبہ کیاکہ اگر انہوں نے اس عمارت کی طرف آنے کی کوشش کی تو سب کو ماردونگا۔

اس کے بعد ایف بی آئی نے ملزم سے مذاکرات کیے ۔اس معاملے پر امریکی صدر بائیڈن کو بھی بریفنگ دی گئی،ایک اسرائیلی سفارتکار بھی جائے وقوعہ پر پہنچے ۔امریکی وقت کے مطابق شام پانچ بجے کے قریب ملز م نے یرغمال بنائے گئے چار میں سے ایک شخص کو رہا کردیاتھا۔10 گھنٹے بعد رات ساڑھے نوبجے کے قریب ایف بی آئی کے خصوصی دستے نے آپریشن کیا جب عبادت گاہ کی جانب زور دار دھماکے اور فائرنگ کی آواز سنائی دی۔

جس کے بعدگورنر ٹیکساس نے ٹویٹ کیا کہ تمام یرغمالی زندہ اور محفوظ ہیں،خیال رہے کہ عافیہ صدیقی امریکا کی ریاست ٹیکساس ہی کی جیل میں 86 برس کی قید کاٹ رہی ہیں، ان پر امریکیوں پر حملے کی کوشش کاالزام ہے ۔ ادھر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی نمائندہ وکیل نے کہا کہ یرغمال بنانے والے واقعے سے عافیہ صدیقی کا قطعی طور پر کوئی تعلق نہیں اور مجرم ان کا بھائی نہیں تھا۔ماروا ایلبیلی نے امریکی میڈیا کو بتایاکہ عافیہ صدیقی ہر گز یہ نہیں چاہتی کہ کسی انسان کے خلاف کوئی تشدد ہو، خاص طور پر ان کے نام پر تو ہرگز نہیں، یقینی طور پراس واقعے کا ڈاکٹر عافیہ یا ان کے خاندان سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔دوسری جانب پاکستان میں ڈاکٹرعافیہ کی چھوٹی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بھی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ تمام مذاہب اور عبادت گاہیں قابل احترام ہیں۔

تشدد اور انتہاپسندانہ فکرو عمل کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔دوسری جانب برطانوی وزارت خارجہ نے تصدیق کی کہ ہلاک ملزم 44سالہ برطانوی شہری تھا۔وہ مانچسٹر کے قریبی شہر بلیک برن کا رہائشی تھا،ادھر ملزم کے بڑے بھائی گلبار اکرم نے کہاہے کہ اسے ذہنی مسائل تھے ، ہم اس کے غلط اقدام کی مذمت کرتے ہیں،انہوں نے کہاکہ اس صورتحال کے دوران ہم نے پوری طرح سے ایف بی آئی کی مدد کی ہے ۔ادھر امریکی صدر نے اس واقعہ کو دہشتگردی قراردیاہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں