اسرائیل،حماس کی جنگ بندی میں 2 دن کی توسیع،مزید یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی ہوگی
غزہ ،قاہرہ ، دوحہ(دنیا مانیٹر نگ ، اے ایف پی ، رائٹرز)اسرائیل اورحماس نے جنگ بندی میں 2 روز کی توسیع کردی ، مصر اور قطر کی کوششوں کے بعد فریقین میں معاہد ہ طے پایا۔۔۔
جنگ بندی میں توسیع انسانی بنیادوں پر پہلی شرائط پر کی گئی،مزید یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی ہوگی ۔ قطر کی وزارت خارجہ نے غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر مزید 2 روزہ توسیع کا اعلان کیا ۔ ادھرحماس نے مزید 11 اسرائیلی یرغمالی ریڈ کراس کے حوالے کر دئیے ،رہائی پانیوالوں میں 2خواتین اور 9بچے شامل ہیں ۔ رہائی پانیوالے 11 یرغمالیوں کو اسرائیلی علاقے میں منتقل کر دیا گیا ۔ڈیل کے تحت اسرائیل نے 33فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کر دیا ۔ترجمان اسرائیلی حکومت ایلون لیوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف پچاس نہیں تمام یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ غزہ میں باقی یرغمالیوں کی تعداد 184 ہے ، ان میں 14 غیر ملکی اور 80 دوہری شہریت رکھنے والے اسرائیلی شامل ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے آفس نے کہا ہے کہ حماس سے ملنے والی فلسطینی قیدیوں کی فہرست کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔
ادھر فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے بارسلونا میں بحیرہ روم یونین سے خطاب میں کہا کہ عالمی برادری اسرائیل پر جنگ بندی میں غیر معینہ توسیع کیلئے دباؤ ڈالے کیونکہ اگر دوبارہ جنگ شروع ہوتی ہے تو غزہ میں اموات دوگنی ہو جائیں گی، مستقل جنگ بندی ہونی چاہئے ، غزہ کے لوگوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے ۔ کانفرنس سے خطاب میں یورپی یونین کے سربراہ خارجہ امور جوزپ بورل نے کہا کہ موجودہ جنگ بندی ایک پہلا اہم قدم ہے ، مگر کشیدہ صورتحال میں کمی کیلئے مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ کو دوبارہ اپنی کالونی نہ بنائے ، اسرائیل کی امن و سلامتی کی بہترین ضمانت مغربی کنارے ، مشرقی بیت المقدس اور غزہ پر مشتمل فلسطینی ریاست کا قیام ہے ۔فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی فوج سے غزہ میں گرفتار کئے گئے 100 سے زائد افراد کی معلومات جاری کرنے کا مطالبہ کر دیا۔فلسطینی اتھارٹی کے قیدیوں سے متعلق کمیشن کے سربراہ نے نیوز ایجنسی سے کہا کہ اسرائیلی حکام نے انہیں 105 فلسطینیوں کی گرفتاری کے بارے میں بتایا تھا، مگر اس کا سرکاری سطح پر اعلان نہیں کیا،نہ ہی کوئی تفصیل جاری کی کہ ان قیدیوں کا کیا بنا؟ ہمیں خدشہ ہے کہ انہیں گرفتاری کے بعد پوچھ گچھ کے دوران شہید کر دیا گیا ہے ۔
نیوز ایجنسی کے مطابق رابطے پر اسرائیلی فوج نے غزہ کے قیدیوں سے متعلق تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ اقوام متحدہ کے ماہرین نے اسرائیلی اور فلسطینی علاقوں میں جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں مورس ٹیڈبال بینز اور ایلس جل ایڈورڈز نے ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ آزاد تفتیش کاروں کو دونوں فریقین کی جانب سے مبینہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی فوری، جامع ، غیر جانبدارانہ تحقیقات اور ذمہ داروں کے تعین کیلئے ضروری وسائل ، سپورٹ اور رسائی دی جائے جوکہ ایک بنیادی قانونی ذمہ داری بھی ہے ۔ ادھر نیٹو کے سیکرٹری جنرل سٹولٹن برگ نے غزہ میں مزید امدادی سامان پہنچانے اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے غزہ میں جنگ بندی کو مزید طول دینے کا مطالبہ کر دیا۔ برسلز میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ غزہ جنگ بندی میں مزید توسیع کا مطالبہ کرتے ہیں، اس سے غزہ میں زیادہ سے زیادہ ریلیف کا سامان پہنچانے اور یرغمالیوں کی رہائی بھی ممکن ہو گی۔فرانسیسی نیوی کا طبی سازوسامان سے لیس جہاز مصر کے العرش بندرگاہ پر پہنچ گیا۔ نیوز ایجنسی کے مطابق فرانسیسی نیول جہاز میں 2 آپریشن تھیٹر اور 60 بیڈز ہیں، جہاں غزہ کے زخمیوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔جنگ بندی معاہدے کے تحت رہائی پانیوالے 25 سالہ اسرائیلی یرغمالی رونی کریبوائے نے حماس کی قید سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔ نیوز ایجنسی کے مطابق رونی چار روز تک چھپا رہا، اس دورا ن اس نے سرحد تک پہنچنے کی کوشش کی، مگر پکڑا گیا اور واپس حماس کے پاس پہنچا دیا گیا۔رونی کریبوائے کے پاس روسی شہریت بھی ہے ، حماس نے کہا کہ رونی کو ماسکو کیساتھ اظہار عقیدت کے مظاہرے کیلئے رہا کیا گیا۔