غزہ جنگ : امریکی بموں سے عام فلسطینی شہید ہوئے :جو بائیڈن

غزہ جنگ : امریکی بموں سے عام فلسطینی شہید ہوئے :جو بائیڈن

واشنگٹن،غزہ (اے ایف پی)امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے امریکاکے فراہم کردہ بم فلسطینی علاقوں پر گرائے جس سے عام شہریوں کی جانیں گئیں۔

رفح میں ان بموں کے استعمال کے امکانات کے مدنظر اسرائیل کو ان کی ترسیل روک دی ہے ۔انہوں نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ اسرائیل نے غزہ میں امریکا کی جانب سے بھیجے گئے آتشی اسلحے کا استعمال بھی کیا ۔انہوں نے کہا اگر رفح پر زمینی حملہ کیا گیا تو اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روک دیں گے ۔ہم اسرائیل کو بھاری ہتھیار ،بم اور توپ خانے کے گولے فراہم نہیں کررہے ، اسرائیلی صدر اور جنگی کابینہ کو آگاہ کردیا ۔اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر نے امریکی صدر جو بائیڈن کی اسلحہ کی ترسیل بند کرنیکی دھمکی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کی طرف سے اسلحے کی بندش کی دھمکی انتہائی مایوس کن ہے ۔ادھر گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ پر اسرائیلی بربریت میں 60افراد شہید،110زخمی ہو گئے ۔صیہونی حملوں میں ابتک کم ازکم 34ہزار 904فلسطینی شہید،78ہزار 514زخمی ہو چکے ۔حماس نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ رفح میں دراندازی کر رہا ہے تاکہ جنگ بندی کیلئے ہونے والے مذاکرات کو روکا جا سکے ۔ اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فوجی کارروائیوں میں شدت کے بعد تین دن میں 80ہزار افراد رفح سے نقل مکانی کر چکے ۔لبنان میں ایک گاڑی پر اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے چار ارکان مارے گئے ۔مصری میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیلی مذاکرات کار جمعرات کو دو روزہ مذاکرات کے بعدقاہرہ سے چلے گئے ۔ مصری، قطری اور امریکی ثالثوں کی طرف سے دونوں فریقین کو قریب لانے کی کوششیں جاری ہیں۔سلووینیا کی حکومت نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا حکم نامہ منظور کیا ہے جسے جون کے وسط تک منظوری کیلئے پارلیمنٹ کو بھیجا جائے گا۔یاد رہے اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے تقریباً 137 فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ۔

 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں