معاشی استحکام کیلئے قومی مفاہمت ناگزیر ،کسی بھی حدتک جانے کو تیارہوں:شہباز شریف

معاشی استحکام کیلئے قومی مفاہمت ناگزیر ،کسی بھی حدتک جانے کو تیارہوں:شہباز شریف

لاہور( سلمان غنی ) وزیراعظم شہباز شریف نے معاشی استحکام کیلئے قومی مفاہمتی عمل کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیلئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہوں مگر مذاکرات اور مفاہمت ان سے ہوگی۔

جو آئین و قانون کی بالادستی ریاستی مفادات کے تحفظ اور معاشی بحالی و ترقی کے عمل میں سنجیدہ کردار ادا کرنے کو تیار ہوں جو ریاست اور اداروں پر اثر انداز ہو کر اپنے عزائم کی تکمیل کیلئے سرگرم ہیں اور ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں ان کیلئے قومی سیاست میں کوئی گنجائش نہیں ۔وہ اتوار کے روز اپنی رہائش گاہ پر دنیا نیوز سے خصوصی بات چیت کر رہے تھے ۔انہوں نے سی پیک کو ملک کے معاشی مستقبل کے حوالے سے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر اس کی سپرٹ کے مطابق عمل پیرا ہیں اور سی پیک کے فیزٹو پر بھی کاربند ہو کر معاشی مضبوطی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ 4جون سے سات جون تک دورہ چین دوطرفہ تعلقات تجارتی و معاشی معاملات اور سی پیک کے مستقبل کے حوالے سے اہم ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ خدا کے فضل و کرم سے ہم نے پاکستان کی عالمی علاقائی تنہائی ختم کی ، اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری کیلئے حالات کو سازگار بنا رہے ہیں، انہوں نے ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی حکومت کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کو ایک نیا سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کیلئے ہر طرح کا قانونی تحفظ اور ممکنہ ماحول و وسائل فراہم کریں گے ، سعودی عرب سے ہمارے تاریخی سیاسی اور مذہبی تعلقات کے ساتھ معاشی تعلقات کا نیا سفر اہم نتائج کا حامل ہوگا ،سعودی عرب نے ہرمشکل صورتحال میں پاکستان کا ساتھ دیکر اپنی پاکستان سے کمٹمنٹ کا ثبوت دیا ہے ۔شہباز شریف نے ایک سوال پر کہا کہ ہماری معاشی پالیسیوں کے نتیجہ میں معیشت ہی بحال نہیں ہوئی بلکہ مہنگائی میں کمی آ رہی ہے اور ہم معاشی بحالی و ترقی کے ساتھ اس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوب معلوم ہے کہ عوام کی مشکلات کیا ہیں ہم نے ان کی آواز بھی بننا ہے اور ان کی امیدوں اور تمناؤں پر بھی پورا اترنا ہے ، ماضی میں بھی ہماری پالیسیوں اور اقدامات کے نتیجہ میں ملک میں استحکام آیا اور اب آنے والے حالات میں بھی ہم اپنے عوام کی امیدوں پر پورا اتریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر تنقید کرنے والے یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ آج کا پاکستان خطرناک زون میں نہیں ہم آگے کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہماری نیتیں صاف اور نظر خدا پر ہے ، انشاء اﷲ ہم سرخرو ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ ان کی حکومت کا کارنامہ نہیں کہ آج ہم نے آئی ٹی میں ساڑھے تین سو ملین کی ایکسپورٹ کی ہے کیا یہ معاشی بحالی اور ترقی کا عمل نہیں کہ آج سٹاک ایکسچینج عروج پر ہے اور اشیائے ضروریات کی قیمتیں نیچے جا رہی ہیں اور سرمایہ کاری کا عمل شروع ہو رہا ،وزیراعظم شہباز شریف نے ایک اور سوال پر کہا کہ نواز شریف خدا تعالیٰ کے بعد ہماری سیاسی طاقت ہیں ان کے ادوارِ ، ملک میں ترقی و خوشحالی کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں۔

کون ان کی حکومت کی ٹانگیں کھینچتا رہا کیوں کھینچتا رہا یہ سب ڈھکا چھپا نہیں لیکن اب ہمیں آگے کی طرف بڑھنا ہے اور نواز شریف کی جانب سے دی جانے والی گائیڈ لائن ہی ہمیں استحکام کی منزل پر لے جائے گی ۔انہوں نے ایک اور سوال پر کہا کہ سیاسی قیادتیں اور جماعتیں ملک کو آگے لے جاتی ہیں اتحاد و یکجہتی کے فروغ کا باعث بنتی ہیں لیکن ماضی میں کچھ لوگوں نے اپنے مذموم اور مکروہ عزائم کی تکمیل کیلئے ریاست کو ٹارگٹ کیا اور ہماری فوجی املاک پر چڑھ دوڑے ، میں انہیں سیاسی کارکن نہیں کہہ سکتا، سیاسی مستقبل کیلئے ہمیں سیاسی کارکنوں اور شرپسندوں میں تفریق کرنا ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت قومی املاک کو ٹارگٹ کیا گیا جب ہمارے سکیورٹی ادارے دہشت گردی کی جنگ میں قربانیوں کی تاریخ رقم کر رہے ہیں جو اپنی پاک سرزمین کے تحفظ کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں وہ ہمارے سروں کے تاج ہیں کسی کو انہیں ٹارگٹ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں